اسلام آباد (سلمان مسعود/ نیشن رپورٹ) پاکستان میں سپین کے سفیر ایچ ای کارلوس موریلزہ نے کہا ہے کہ اس ملک میں معاشی اور سیاسی ترقی کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو درپیش سب سے بڑا چیلنج دنیا میں اس کا تاثر ہے۔ ساڑھے 3 ماہ قبل تعینات ہونے والے ہسپانوی سفیر کالوس موریلز نے ’’دی نیشن‘‘ کو دیے گئے اپنے خصوصی انٹرویو میں موریلز نے کہا عالمی میڈیا میں پاکستان کا تاثر حقیقی نہیں بلکہ جانبدار ہو کر پیش کیا جاتا ہے۔ میں اسے غیرشفاف کہوں گا۔ میں جب یہاں آیا تو میں نے محسوس کی ایہ ایک فعال ملک ہے۔ میں دو ہفتے قبل کراچی میں تھا۔ میں اس شہر سے بڑا متاثر ہوا۔ پاکستان کو اپنا تاثر درست کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ کیونکہ آخر کار ہم ایک بڑی مارکیٹ میں رہتے ہیں۔ اور یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنی مصنوعات کو کس انداز میں پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان کا سکیورٹی تاثر اب تبدیل ہو رہا ہے۔ میرے خیال میں پاکستان میں سیاسی حالات مستحکم ہیں۔ سول ملٹری عدم توازن کے تاثر کے برخلاف میرے خیال میں یہاں جمہوریت ختم نہیں ہو رہی۔ کوئی بھی ملک پرفیکٹ نہیں ہوتا۔ یہاں جی ڈی پی بھی اچھی ہے تاہم معاشی ترقی میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ بلدیاتی الیکشن ہوئے ہیں جو بڑی تبدیلی ہے۔ انہوں نے کہا سپین اور پاکستان کے تجارتی تعلقات ایک ارب ڈالر تک بڑھائے جا سکتے ہیں۔ سپین یورپ کا تیسرا عالمی سطح پر پاکستان کا 7واں کسٹمر ہے۔ اس وقت دونوں ملکوں میں 75 کروڑ کی تجارت ہے جو مثبت ہے۔ ہسپانوی سفیر نے ملک میں سزائے موت پر عملدرآمد کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ریاست کی رٹ کی یقینی دہانی کے لیے دوسرے طریقے بھی اپنائے جا سکتے ہیں۔