لاہور (خصوصی نامہ نگار)وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ترقیاتی منصوبوں اور عوام کی فلاح وبہبود کے ذریعے پاکستان کو تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری پاکستان کی قسمت بدلنے کیلئے ایک اہم اور بڑا منصوبہ ہے جس کی پوری دنیا تعریف کر رہی ہے، مغربی ذرائع ابلاغ جو کچھ سال پہلے پاکستان کو خطرناک ترین ملک اور دہشت گردی کی آماجگاہ قرار دے رہے تھے اب پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی تعریفیں کر رہے ہیں۔ وہ گزشتہ روز الحمرا ہال میں پاکستان اربن فورم کے زیر ا ہتمام ’’کیسا ہو گا میرا شہر‘‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے کیلئے بڑھتی ہوئی آبادی کو روکنے کی اشد ضرورت ہے، سی پیک منصوبہ پاکستان کی قسمت بدلنے کا منصوبہ ہے اور ہمیں بلا جواز ہر منصوبے پر تنقید نہیں کرنی چاہیے۔ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کی حالیہ پالیسیوں کی بدولت پاکستان انشاء اللہ 2025ء تک دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے بہترین اقدامات کر رہی ہے، پہلے 24گھنٹوں میں 20گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی جو کم ہوکہ 6گھنٹے پر آگئی ہے۔ 2018ء تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو جائیگی جبکہ 2025ء تک 15 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہو جائیگی۔ قبل ازیں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں نئے سیشن کے طلبہ کے اعزاز میں دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزیراعظم نواز شریف اور نریندر مودی کے درمیان خفیہ ملاقات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے کچھ سیاستدان بھارتی میڈیا کے ترجمان بن چکے ہیں، وزیراعظم ہائوس بھی اس کی واضح الفاظ میں تردید کر چکا ہے اس لئے بیان بازی کرنے والوں کو چاہیے تھاکہ پہلے تصدیق کرتے پھر اس پر سیاست چمکاتے، پاکستان بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر اچھے تعلقات چاہتا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر کام شروع ہو چکا ہے جس سے پورے ملک میں یکساں ترقی ہو گی۔ روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ حکومت نے ملک میں انفراسٹرکچر کو مضبوط بنیاد فراہم کی ہے۔