اللہ تبارک وتعالیٰ کا ارشادگرامی ہے:’’ اور(اے حبیب مکرم !) جب آپ سے میرے بندے میرے بارے میں سوال کریں (تو آپ فرمادیں کہ )بے شک میں ان کے قریب ہوں ، دعاکرنے والا جب مجھ سے دعاکرتا ہے تو میں اس کی دعاقبول کرتا ہوں، تو چاہیے کہ وہ (بھی)میرا حکم مانیں اورمجھ پر ایمان رکھیں تاکہ وہ ہدایت سے ہمکنارہوجائیں ‘‘۔( البقرہ 186)
عطاء فرماتے ہیں جب یہ آیت نازل ہوئی، مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعاء قبول کروں گا توصحابہ کرام نے سوال کیا کہ ہم کس وقت دعاکریں تو یہ آیت نازل ہوئی ۔(ابن جریری طبری)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے۔ دعاعبادت کا مغز ہے ۔(جامع ترمذی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشادفرماتے ہیں جو شخص اللہ تبارک وتعالیٰ سے سوال نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس پر غضب ناک ہوتا ہے ۔(جامع ترمذی)
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا رب حیاء والا ، کریم ہے ، جب اس کاکوئی بندہ اس کی طرف (دعاکے لیے ) اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتا ہے تو وہ ان کو خالی لوٹا نے سے حیاء فرماتا ہے۔(جامع ترمذی، سنن ابودائود)
حضرت مالک بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ارشادفرمایا جب تم اللہ ذوالجلال والا کرام سے سوال کروتو(عاجزی اور انکساری کے ساتھ)اپنی ہتھیلیوں کے باطن سے سوال کرو، ہتھیلیوں کی پشت سے سوال نہ کرو۔(سنن ابودائود )
امیر المومنین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ حضور نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺدعا میں اپنے دستِ مبارک بلند فرماتے اورانھیں نیچے نہ گراتے حتیٰ کہ انھیں اپنے چہرہ اقدس پر مَل لیتے ۔(جامع ترمذی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور انور ﷺارشادفرماتے ہیں ہمارے کریم پروردگار ہر رات کے آخری حصے میں (اپنی شان کے مطابق) آسمان کی طرف نزول فرماتا ہے کہ کون مجھ سے دعاکرتا ہے کہ میں اسکی دعاء قبول کروں؟کون مجھ سے سوال کرتا ہے کہ میں اس کو عطاء کروں ، اورکون مجھ سے مغفرت طلب کرتا ہے کہ میں اسکی مغفرت فرمادوں ۔(صحیح بخاری)
حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺسے عرض کیاگیا کہ یارسول اللہ ! (صلی اللہ علیہ وسلم)کس وقت دعاء زیادہ مقبول (ومستجاب )ہوتی ہے توآپ نے ارشادفرمایا رات کے آخری پہر میں اورفرض نمازوں کے بعد۔(جامع ترمذی)