اوستامحمد (رپورٹ: وارث دیناری) 15 سال سے جاری جمالی بلیدی خونیں لڑائی کا تصفیہ سردار ےار محمد رند کی سربراہی میں شوران میں ہوگےا اس خونریز لڑائی میں 18افراد قتل اور 25افراد زخمی ہوئے تھے قتل ہونے والوں میں اےک خاتوں بھی شامل تھی دونوں فریقین پر مجموعی طور پر تین کروڑ پینتیس لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شوران میں پندرہ سال سے گڑہی خیرو اور اوستامحمد میںجا ری جمالی بلیدی خونی لڑائی کا تصفیہ سردار ےار محمد رند نے کیا فریقین نے فیصلے کو من وعن تسلیم کرکے اےک دوسرے کو گلے لگاےا۔ قبل ازیں سردار ےار محمد نے دونوں فریقین اور انکے حامیوں کے درمیان میں قرآن مجید رکھ کر کہا کہ جس نے جو بھی بولنا ہے صاف اور مختصر اور واضح بات کرے دونوں فریقین نے اپنے ساتھ ہونے والی زےادتیوں کا تفصیل کے ساتھ بےان کیا‘ دونوں فریقین کی باتیں اور موقف سننے کے بعد اس پندرہ سالہ جاری خونی تکرار میں 18افراد کاقتل اور25زخمی ہوئے ہیں جن میںجمالی پر آٹھ افراد کا قتل جبکہ بلیدی پر نو افراد کا قتل کاجرم ثابت ہوگیا فیصلے کے مطابق فی فرد کا خون بہا بارہ لاکھ اور شدید زخمی کا چھ لاکھ اور معمولی زخمی کا اےک لاکھ پچاس ہزار طے پاےا اسطرح ٹوٹل بلیدی پر دوکروڑ آٹھ لاکھ اور جمالی پر اےک کروڑ 27 لاکھ جرمانہ عائد کیا گےا جمالی کی طرف سے جتنے آدمی قتل اور زخمی ہوئے انکو جمالی ہی خون بہا اور ہر جانہ اداکرے گا اور بلیدی اپنے آدمیوں کو ادائیگی کرے گا جبکہ جمالی کی جانب سے اےک قتل اور زخمی زےادہ ہونے کی وجہ سے بلیدی جمالی کو 8100000لاکھ روپے تین اقساط میں اداکرنے کا پابند ہوگا بلوچی میڑ کے ساتھ بلیدی پہلی قسط جاکر جمالی کو ادا کرے گا اس کے بعد جمالی بلوچی میڑ لے کر بلیدی کے پاس جائے گا اس موقع پر سندھ بلوچستان کے سردار قبائلی عمائدین سیاسی رہنما شامل تھے جن میں سردار اکبر خان بلیدی سردار غلام بنی تھیم سردار ذادہ میر فیصل خان جمالی سابق صوبائی وزیر میر غلام محمد خان جمالی سابق صوبائی وزیر میر فائق خان جمالی سابق اےم این اے میر بابل خان جکھرانی سابق ایم پی اے میر حیدر خان جمالی سید عبداللہ شاہ میر حاجی غلام مصطفی خان رند میر اسد خان جمالی حاجی شبیراحمد عمرانی حاجی مٹھل خان جمالی میر صوبا خان رند ریٹائرڈ کمشنر میر اسلم خان جمالی سمےت جمالی بلیدی رند جھکرانی تھیم عمرانی قبائل سرکردہ شخصیات اس موقع پر موجود تھے۔
اوستا محمد/تصفیہ