اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نئی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے قومی اسمبلی کے ارکان میر ظفر اللہ جمالی اور رضا حیات ہراج کے خلاف پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ میر ظفر اللہ جمالی نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے بل کے حق میں ووٹ دیا جب کہ رضا حیات ہراج قومی اسمبلی اپوزیشن کے بل کے خلاف ووٹ دینے کے لئے نہیں آئے۔ دونوں ارکان قومی اسمبلی نے 2013ء کے انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیابی کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی تھی پاکستان مسلم لیگ (ن) نے آئندہ انتخابات میں بھر پور حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں ملک گیر رابطہ عوام مہم شروع کی جائے گی۔ پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میںوفاقی حکومت کی کارکردگی اور دہشت گردی کے خاتمے کے ذریعے معیشت کی بہتری پر اظہار اطمینان کیا گیا۔ اجلاس کے اختتام پر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری اطلاعات مشاہد اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) 2018ء کے الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی، اس سلسلے پارٹی کو تیاریاں کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پوری جماعت سیسہ پلائی دیوار کی طرح نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے، کسی ادارے کے ساتھ ٹکرائو اور محاذ آرائی کی ہے اور نہ کریں گے، اپنے دفاع کو محاذآرائی کہنا زیادتی ہے، ملک اور جمہوریت کے استحکام کیلئے سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہو گا، پاکستان کی جمہوریت اور معیشت کے دشمن ناکام ہوئے ہیں، مسلم لیگ (ن) کو ضلعی سطح پر فعال کیا جائے گا۔ پیر کوپارٹی کی نئی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس پنجاب ہائوس اسلام آباد میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن)کے صدر نواز شریف کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں چیئرمین راجہ محمد ظفر الحق، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر، وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری، وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان، چوہدری نثار علی خان، مریم نواز، مریم اورنگ زیب سمیت سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے دیگر ارکان نے شرکت کی مسلم لیگ (ن)کی نئی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے پہلے اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال جماعتی امور پر غور کیا گیا ، ملک کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی تیارکی گئی اور تنظیمی امور پر مشاورت کی گئی پاکستان مسلم لیگ (ن)کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مشاہداللہ خان نے کہا کہ مسلم لیگ کے تمام رہنمائوں نے پارٹی کے اجلاس میں شرکت کی ہے، مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں آئندہ 2018کے انتخابات اور عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اجلاس میں حکومت کی کارکردگی پر اظہار اطمینان کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ظفر اللہ جمالی اور رضا حیات ہراج کے خلاف تادیبی کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی رائے ہے کہ سیاسی قوتوں کو قریبی تعلق رکھنا چاہیے، پیپلزپارٹی کو جمہوری جماعت سمجھتے ہیں اور اس سے رابطہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 2013میں بدحال معیشت، توانائی بحران اور دہشت گردی کے بڑے چیلنجز کا ملک کو سامنا تھا، نواز شریف کی جاوید ہاشمی کے ساتھ ملاقات بہت اچھی رہی، کسی ادارے کے ساتھ نہ ٹکرائو اور محاذ آرائی کی ہے اور نہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دفاع کو محاذ آرائی کہنا زیادتی ہے، ملک کر پاکستان کی خدمت کرنی ہے، ملک اور جمہوریت کے استحکام کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہو گا، آئندہ انتخابات بروقت ہونے چاہئیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مخدوم جاوید ہاشمی کی (ن) لیگ میں باقاعدہ شمولیت کی بات نہیں ہوئی۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے مسلم لیگ ن کی نئی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی کے صدر محمد نواز شریف کے ’’سیاسی بیانیہ‘‘ کے خدوخال کو حتمی شکل دیدی گئی‘ اداروں سے تصادم کی پالیسی نہیں اپنائی جائیگی تاہم میاں نوازشریف اپنے ساتھ ناانصافی کا برملا اظہار کریں گے۔ اجلاس میں پارٹی کے رہنماؤں نے کھل کر اظہار خیال کیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ میاں نواز شریف کی طرف سے اپنے دفاع کو محاذ آرائی قرار نہ دیا جائے، انکی طرف سے دئیے گئے بیانات کسی بھی ادارے کے ساتھ کوئی محاذ آرائی نہیں‘ جمہوری اداروں کی مضبوطی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے قائم کئے جائیں گے۔ پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے پارٹی کی مرکزی سطح پر تنظیم نو کی توثیق کر دی ہے۔ اب صوبائی اور ضلعی سطح پر مسلم لیگ (ن) کی تنظیم کا کام مکمل کیا جائیگا۔ اجلاس میں مختلف رہنماؤں نے میاں نواز شریف کی قیادت پر غیر متزلزل یقین کا اظہار کیا اور کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو توڑنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔