آئی سپنسر اسپتال میں قرینہ کی پیوند کاری، 3 افراد کو بینائی مل گئی

کراچی(خبر نگار) اسپنسر آئی اسپتال میں لائنز کلب کے تعاون سے کامیاب آپریشن میں تین نابینا افراد کو قرنیہ کی پیوند کاری کی گئی جس کے بعد اسپنسر آئی اسپتال میں 15 سال کے وقفے کے بعد میئر کراچی وسیم اختر کی کوشش سے دوبارہ شروع کی جانے والی قرنیہ کی پیوندکاری میں اب تک 17افراد کی آنکھوں کی بینائی بحال ہوچکی ہے، میئر کراچی وسیم اختر نے ایک روز قبل لائنز کلب کے سابق چیئرمین ابو بکر کریم سے تین قرنیہ کا عطیہ وصول کیا جو سری لنکا سے منگوائے گئے ہیں، میئر کراچی سے ملاقات کرنے والے وفد میں سابق چیئرمین لائن ارشد اسلام اور ممبران لائنز کلب محمد عمران اور عبدالقادر شامل تھے جبکہ اس موقع پر ڈپٹی میئر سید ارشد حسن، چیئرپرسن میڈیکل اینڈ ہیلتھ کمیٹی ناہید فاطمہ، سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سلمیٰ کوثر، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اسپنسر آئی اسپتال ڈاکٹر بیربل گینانی اور دیگر افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی وسیم اختر نے قرنیے کا عطیہ دینے پر لائنز کلب کے سابق صدر کا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ نجی شعبے اور مخیر حضرات کے تعاون سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں میں فراہم کی جانے والی سہولیات کو بہتر بنانے کا عمل جاری ہے، اسپنسر آئی اسپتال میں موتیا کا آپریشن بذریعہ فیکو لیزر سرجری اور یاگ لیزر کی سہولت کے علاوہ آئی الٹراسائونڈ مشین بھی دستیاب ہے جس سے آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو بہتر علاج کی سہولیات فراہم ہو رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ شہر کے مخیر حضرات اس کام میں تعاون کریں اور خاص طور پر اسپنسر آئی اسپتال میں عمارت کی مرمت اور مشینری و آلات کو درست حالت میں لانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں، ہمیں نقد رقم نہ دیں بلکہ اسپتالوں کی عمارتیں اور استعمال ہونے والی مشینری ٹھیک کرادیں تو یہ شہر کی بہت بڑی خدمت ہوگی، انہوں نے کہا کہ اسپنسر آئی اسپتال میں قرنیہ کی پیوند کاری کے مریضوں کا انتخاب میرٹ کی بنیاد پر کیا جاتاہے اور یہ انتخاب سینئر ڈاکٹروں کی ٹیم کرتی ہے تاکہ کسی مریض کے ساتھ زیادتی نہ ہونے پائے، انہوں نے کہا کہ قرنیہ کی پیوند کاری پر نجی شعبے کے اسپتالوں میں ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک کی لاگت آتی ہے لیکن بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپنسر آئی اسپتال میں یہ سہولت بالکل مفت مہیا کی جارہی ہے، قرنیہ کی پیوندکاری کے خواہش مند مریض پاکستان کے مختلف علاقوں سے اپنا علاج کروانے اسپنسر آئی اسپتال آتے ہیں جہاں بلا تفریق رنگ و نسل و مذہب انہیں علاج کی سہولتیں میرٹ کی بنیاد پر مہیا کی جاتی ہیں اب تک پیوند کاری کئے گئے تمام 17 مریض صحت یاب ہیں اور ان آنکھوں کی روشنی بحال ہوچکی ہے۔لائنز کلب پاکستان کے وفد نے اسپنسر آئی اسپتال کی کارکردگی پر اپنے اطمینا ن کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بینائی سے محروم افراد کی مدد کے لئے اسپنسر آئی اسپتال میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے دوبارہ قرنیہ کی پیوندکاری اور آنکھوں کے بیماریوں کے علاج کی سہولت فراہم کرکے شہریوں کی بڑی خدمت کی گئی ہے اور ہم اس حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...