کراچی(خبر نگار) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کی ملی بھگت سے ٹھیکیدار مافیا نے لیاقت آباد میں غیر قانونی تعمیرات کا جال پھیلادیا۔ سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود لیاقت آباد میں120,80 اور دوسو گز کے رہائشی پلاٹوں پر کثیر منزلہ کمرشل تعمیرات کی جارہی ہیں۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ظفر احسن نے انہیں شکایات پر چند روز قبل لیاقت آباد ٹائون کی ٹیم تبدیل کردی تھی‘ لیاقت آباد ٹائون میں تعینات کئے جانے والے ڈائریکٹر عامر کمال اور ان کی ٹیم نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایکشن لینے کی بجائے ان کا دفاع شروع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت لیاقت آباد میں 500 سے زائد غیر قانونی عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں۔ لیاقت آباد پلاٹ نمبر12/9 بلاک 2 ایچ پلاٹ نمبر9/1 بلاک2 ایچ‘6/1 بلاک 2D پلاٹ نمبر2/1 بلاک2/D پلاٹ نمبر12/9 بلاک2/H کے رہائشی پلاٹوں پر چار سے پانچ منزلہ عمارتیں بنائی جارہی ہیں جبکہ گرائونڈ پلس ٹو سے زیادہ بنانے کی اجازت نہیں۔لیاقت آباد کے مکینوں کا کہنا ہے لیاقت آباد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کے لئے سونے کی چڑیاں بن گیا ہے۔ بھاری نذرانوں کے عوض رہائشی پلاٹوں پر کمرشل کثیر منزلہ تعمیرات کرائی جارہی ہیں جب اس ضمن میں لیاقت آباد کے ڈائریکٹر عامر کمال سے رابطہ کیا گیا تو وہ ٹال مٹول سے کام لیتے رہے ہیں۔