اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا، پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کی زیرصدارت اجلاس میں سیکریٹری جنرل احسن اقبال، سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سمیت دیگر قائدین اور رہنماوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، عوام کو دپیش مشکلات، معاشی بدحالی سمیت دیگر قومی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال اور غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلسل کرفیو، شہادتوں، بدترین پابندیوں اور گرفتاریوں سمیت بھارتی قابض افواج کے انسانیت سوز مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیوں، جذبوں اور حوصلے کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے ساتھ مکمل یک جہتی کامظاہرہ کیا گیا۔ مطالبہ کیا گیا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ایک سوبیس دن گزرنے کے باوجود کرفیو، کمیونیکشن بلیک آوٹ، خوراک و ادویات کی قلت کا نوٹس لے کر عملی اقدامات کرے۔ اجلاس نے ایل او سی پر بھارت کی جانب سے بلاجواز فائرنگ کے واقعات اور شہریوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سرحدوں پر وطن کی حفاظت کے مقدس فرض پر مامور افسران اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا اور وطن عزیز کے دفاع کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اجلاس میں ملک کے اندر سیاسی، معاشی اور عوامی سطح پر مسائل پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا گیا کہ ملک بحرانوں کی لپیٹ میں ہے۔ ملک میں بیروزگاری، مہنگائی، غربت کا سونامی آچکا ہے جس نے ہر طرف تباہی پھیلادی ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیاجائے اور عوام کو ریلیف دے کر ان کے مسائل میں کچھ تو کمی لائی جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوام پر مہنگائی کا عذاب مسلط کرنے پر ایوان میں شدید احتجاج کیاجائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں عدالت عظمی کی تشریح اور آئین کے تقاضوں پر وزیراعظم عمران نیازی عمل کرنے کے لئے تیار نہیں۔ ان کی اس ہٹ دھرمی کی وجہ سے چیف ایک آئینی ادارے کے سربراہ اور اس کے ارکان کی تقرری میں تاخیر کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا مقصد الیکشن کمشن میں ان کے خلاف زیرسماعت فارن فنڈنگ کیس میں اپنے خلاف کیس کو رکوانا ہے۔ ان کی بدنیتی ظاہر ہو رہی ہے کہ وہ الیکشن کمشن کو دانستہ نامکمل کرنا چاہتے ہیں تاکہ فارن فنڈنگ کیس کی سماعت رک جائے، ان کے خلاف اربوں روپے کی غیرملکی ناجائز اور غیرقانونی فنڈنگ سے متعلق حقائق سامنے نہ آسکیں۔ اجلاس نے واضح کیا کہ یہ ایک نازک، حساس اور قومی سلامتی سے جڑا ہوا معاملہ ہے جس میں حکومتی نالائقی سے کئی پیچیدگیاں اور مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ اجلاس نے متفقہ طورپر عدالت عظمی کے فیصلے کی روشنی میں آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قانون سازی کے معاملے میں قیادت کو اختیار سونپ دیا اور واضح کیا کہ قائد محمد نوازشریف اور پارٹی صدر محمد شہبازشریف کے فیصلے کی روشنی میں عمل کیاجائے گا۔ پارٹی قیادت کا فیصلہ ہی پارٹی کا فیصلہ ہوگا۔ اجلاس نے رانا ثناء اللہ کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ آمرانہ اور فسطائی سوچ رکھنے والی حکومت نے ارکان قومی اسمبلی کے استحقاق کو بھی بھیک بنا دیا ہے۔ اجلاس نے محمد نوازشریف، شہبازشریف، شاہد خاقان عباسی، رانا ثنائ اللہ، خواجہ سعد رفیق، خواجہ سلمان رفیق، مفتاح اسماعیل، حمزہ شہباز سمیت دیگر تمام اسیران جمہوریت کی جرات، ہمت، استقامت اور قربانی کو خراج تحسین پیش کیا۔اجلاس نے قرار دیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد، پارٹی صدر سمیت تمام قائدین اور رہنماوں نے بے مثال جرات کا مظاہرہ کیا ہے۔ اجلاس نے کاشانہ یتیم خانہ لاہور سے متعلق سامنے آنے والے افسوسناک سکینڈل کی شدید مذمت کرتے ہوئے گہری تشویش کا اظہارکیا اور مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی اعلی سطحی تحقیقات کرائی جائیں۔