انیس اکہتر کی پاک بھارت کے ہیرومیجر محمد اکرم شہید کا اڑتالیسواں یوم شہادت آج منایا جارہاہے،میجر محمد اکرم کو ہیرو آف ہلی کے نام سے شہرت ملی، شہید کو اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے بھی نوازا گیا۔ میجرمحمد اکرم چاراپریل انیس سو اڑتیس کوضلع گجرات کے علاقہ ڈنگہ میں پیدا ہوئے،ابتدا میں وہ نان کمیشنڈ عہدے کے لئے منتخب ہوئے مگر پھر خصوصی امتحانات پاس کرنے اور ملٹری اکیڈمی کاکول سے تربیت حاصل کرنے کے بعد تیرہ اکتوبرانیس سو تریسٹھ کو بحیثیت سیکنڈ لیفٹیننٹ پاک فوج کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ سے وابستہ ہوئے۔ انیس سوپینسٹھ میں انہیں کیپٹن پرترقی ملی اور پاک بھارت جنگ میں ظفروال سیکٹر میں خدمات سرانجام دیں،سات جولائی انیس سو اڑسٹھ کو انہیں مشرقی پاکستان میں متعین کیا گیا جبکہ انیس سو ستر میں انہیں میجر کے عہدے پرترقی دے دی گئی۔انیس سواکہتر کی جنگ کے آغاز کے وقت وہ ہلّی ضلع دیناج پور میں فرینٹیر فورس رجمنٹ کی ایک کمپنی کی قیادت کررہے تھے،انہوں نے دو ہفتے تک دشمن کو پاکستان کی سرزمین پر ایک انچ بھی آگے نہ بڑھنے دیا اور دشمن کے اوسان خطاکردیئے، وہ بے مثال جرات و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آخری دم تک لڑے۔انہوں نے پانچ دسمبر انیس اکہتر کومادروطن کیلئے اپنی جان قربان کردی ،ان کی لازوال بہادری اور شجاعت پر دشمن بھی داددیئے بغیرنہ رہ سکا۔میجراکرم کی جرات کو سراہتے ہوئے حکومت پاکستان نے انہیں ملک کاسب سے بڑا عسکری اعزازنشان حیدرعطا کیا، وہ بنگلہ دیش میں بوگرا کے مقام پرآسودۂ خاک ہوئے۔