واشنگٹن(آئی این پی)امریکی خفیہ ایجنسی کے ایک اعلی عہدیدار نے دعوی کیا ہے کہ چین نے سپر سولجرزیعنی حیاتیاتی طور پر غیر معمولی صلاحیتیوں سے لیس سپاہی بنانے کے لیے انسانی آزمائش کرلی ہے۔امریکی خفیہ ایجنسی کے ایک اعلی عہدیدار نے دعوی کیا ہے کہ چین نے میدان جنگ میں فوجیوں کی کارکردگی بڑھانے کے لیے جدید بائیو ٹیکنالوجی کا سہارا لیتے ہوئے اپنی فوج پر کامیاب حیاتیاتی تجربہ کرلیا ہے جس کا مقصد میدان جنگ کے لیے غیر معمولی صلاحیتیوں کے حامل فوجی تیار کرنا ہے۔لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ یہ سپر سولجرز ہالی وڈ فلموں کیپٹن امریکہ جیسی صلاحیتیوں کے مالک ہونگے یا نہیں ۔گزشتہ سال ، دو امریکی سکالرز نے ایک مقالہ لکھا تھا جس میں چین کے میدان جنگ میں بائیوٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے عزائم کا جائزہ پیش کیا گیا تھا ۔انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ چین انسانوں اور شاید فوجیوں کی استعداد میں اضافے کے لیے جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کے استعمال میں دلچسپی رکھتا ہے۔فی الحال جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی CRISPR کو جینیاتی نقائص درست کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ انسانی صلاحیتیوں کو غیر معمولی طور پر بڑھانے کے لیے اس کے استعمال کو غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔امریکی عہدیداروں نے چین پر طاقت کے حصول کیلئے تمام اخلاقی حدود پار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
چین نے سپرسولجرز کی آزمائش مکمل کرلی: امریکہ کا دعویٰ
Dec 05, 2020