لاہور (خصوصی نامہ نگار) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے وفاقی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ پنجاب کے اہم اور حساس اداروں میں قادیانی افسران کی تقرریوں سے باز رہے۔ اگر ایسا ہوا تو ہم شدید مزاحمت کریں گے۔ کلیدی عہدوں پر قادیانی افسران کی تقرریاں ریاست دشمنی سمجھتے ہیں۔ چناب نگر میں قادیانیوں کی طرف سے ترجمہ قرآن میں گڑبڑ کا واقعہ ناقابل برداشت ہے۔ ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اہل حدیث یوتھ فورس کے زیراہتمام منی سٹیڈیم میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ حکومت میں سرکاری مشینری کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے، سرکار ی اہلکاروں کے انتخاب میں ہمیشہ تعلیم، اہلیت، شہرت، نظریاتی پاکیزگی، اسلام اور پاکستان سے وفاداری جیسے عوامل کو بطور خاص ملحوظ رکھا جاتا ہے۔ یہ لوگ ا نگریز دور میں مسلمانوں کی غفلت اور انگریزوں کی غیر معمولی عنایات سے ناجائز فائدہ اٹھا کر مسلمانوں کے نام پر مسلمانوں کی ملازمتوں کے کوٹہ کا استحصال کرتے آئے ہیں۔ قیام پاکستان کے بعد حکمرانوں کی غفلت یا بے حسی سے فائدہ اٹھا کر اس معمولی اقلیت نے شرح آبادی کے تناسب سے بڑھ کر ملازمتوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ کانفرنس سے علامہ ابتسام الہی ظہیر، علامہ شفیق خاں پسروری، حافظ عامر صدیقی، حافظ سلمان اعظم، مولانا عبدالرشید حجازی، مولانا یونس آزاد، قاری حنیف ربانی، مولانا سبطین شاہ، مولانا نعیم بٹ و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
ترجمہ قرآن میں گڑبڑ ناقابل برداشت‘ ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے: ساجد میر
Dec 05, 2022