لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا ہے کہ ڈالر کے اتار چڑھائوکی وجہ سے برآمد کنندگان انتہائی تشویش میں مبتلا ہیں ، وفاقی حکومت کو اس تناظر میں ایمر جنسی کی طرز پر اقدامات اٹھانا ہوں گے اور اتار چڑھائو کے اسباب کو روکنے کیلئے سخت پالیسی بنانا ہو گی ، موجودہ حالات میں برآ کنندگا ن غیر ملکی خریداروں سے کسی بھی طرح کے معاہدے کرنے کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا شکار ہیں جس سے برآمدات میں کمی کا خدشہ ہے۔ ان خیالات کا اظہارا نہوں نے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو برآمدات میں درپیش مشکلات کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف، ایسوسی ایشن کے سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سینئر ممبر ریاض احمد، سعید خان، میجر (ر) اختر نذیر، شاہد حسن ، اکبر ملک ، اعجاز الرحمان سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا کہ ڈالر کی اسمگلنگ ،افواہیں اور سیاسی عدم استحکام سمیت دیگر عوامل کاڈالر کے اتار چڑھائو میں مرکزی کردار ہے جس کا سد باب کرنے کی ضرورت ہے۔ عثمان اشرف نے کہا کہ وفاقی حکومت اور اسٹیٹ بینک اس حوالے سے سخت پالیسی بنائیںتاکہ ڈالر کی مارکیٹ میں عدم استحکام پیدا نہ ہو۔ڈالر کے اتار چڑھائو کی وجہ سے غیر ملکی خریداروں سے معاہدے کرنے کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ اپنے دعوے کے مطابق ڈالر کی قدر کو ایک سطح پر مستحکم رکھیں تاکہ بات چیت کے مرحلے پر موجود برآمدی معاہدوں کی توثیق ہو سکے اور برآمد کنندگا ن بروقت اپنے آرڈر تیار کر کے ان کی ترسیل کو یقینی بنانے کے قابل ہو سکیں۔