لاہور( کامرس رپورٹر) نامور ماہر معاشیات فیض الحق نے کہا ہے کہ اسلامی بینکاری نے پاکستان میں تیزی سے ترقی کی ہے اور اب تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کل بینکاری نظام میں اس کا حصہ اثاثہ جات میں 20 فیصد اور ڈیپازٹس میں 21 فیصد ہو چکا ہے،زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ملک میں گزشتہ کئی سالوں کے دوران مسلسل اسلامی بینکاری کی شرح نمو نے روایتی بینکاری کی شرح نمو کو مات دے دی ہے۔اپنے بیان میں فیض الحق نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ ،سٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کی وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں واپس لینے کا اعلان کر چکے ہیں۔ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی رو سے حکومت کے پاس 2027 تک کا ہی وقت موجود ہے کہ وہ ملکی نظام کو سود سے پاک کردے۔ ماہر اقتصادیات فیض الحق نے بتایا کہ اگر حکومت کو اس فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے تو بنیادی طور پر دو بڑے اداروں یعنی سٹیٹ بینک آف پاکستان اور سکیورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو ریفارم کرنا ہوگا کیونکہ بینکاری نظام مکمل طور پر اور کارپوریٹ سیکٹر 90 فیصد ان کے ذریعے ریگولیٹ ہو رہا ہے۔