3دسمبرعالمی یوم معذوراں 


مکرمی! پاکستان میں معذور افراد کی تعداد 80لاکھ کے لگ بھگ ہے لیکن بدقسمتی سے ہر دور میں یہ حکومتی عدم توجہی کا شکار رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان خصوصی افراد کو خصوصی توجہ دی جائے۔ اس ضمن میں درج ذیل تجاویز پیش کی جا رہی ہیں۔ پنجاب، سندھ اور کے پی کے کی حکومتیں اپنے صوبوں میں اورنج ٹرین، میٹرو بس سپیڈو بس بی آر ٹی سروس میں معذور افراد کو فری سفری سہولت فراہم کریں، جیسے کہ سابقہ پنجاب حکومت میں معذور افرادکے خصوصی کارڈ زبنے تھے اور وہ ایل ٹی سی بس سروس میں فری سفر کرتے تھے۔ اب اس کا دائرہ کار بڑھاکر سپیڈو، میٹرو اورنج ٹرین تک بڑھایا جائے۔احساس کفالت/ راشن پروگرام میں معذور افراد کی رجسٹریشن کر کے انہیں سستا راشن پروگرام کا حصہ بنایا جائے۔آنکھوں کی بینائی اور جسمانی طور پرمعذور افرادکو ماہانہ دس ہزار روپے مالی امداد دی جائے ۔معذرر افراد کے لیے دستکاری سنٹرز بنائے جائیں تاکہ وہ روزگار کما سکیں۔معذور افراد کوبچے، بچیوں کی شادی گرانٹ دی جائے۔نجی یونیورسٹیوں، کالجز، سکولز میں معذور افراد کی داخلہ فیس ختم اور ٹیوشن فیسیں حکومت ادا کرے۔سرکاری، نیم سرکاری، پرائیویٹ اداروں کے معذور ملازمین کو انکم ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے۔عیدین کے موقع پر معذور افرادکو مالی امداد دینے کا اہتمام کیا جائے۔پیرا اولمپکس کھلاڑیوں کا ماہانہ وظیفہ مقرر کیا جائے ۔( چوہدری فرحان شوکت ہنجرا )

ای پیپر دی نیشن