کراچی (کامرس رپورٹر) صنعتکاروں نے گیس کی قیمت بڑھنے اور عدم فراہمی کے خلاف شہر بھر میں ہڑتال کی اور صنعتوں کو تالے ڈال دیئے۔ تفصیلات کے مطابق پیر آل انڈسٹریل الائنس کی جانب سے اعلان کردہ ہڑتال پرکراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کی صنعتیں بند کردی گئیں اور فیکٹریوں کے باہر سیاہ بنیرز آویزاں کر دیئے گئے۔ ایکسپورٹ انڈسٹری نے بھی اپنی فیکٹریاں بند رکھیں۔ جاوید بلوانی نے سائٹ ایسوسی ایشن میں پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت ہمارے ساتھ بیٹھے اور بات کرے اورآئی ایم ایف نے کہا کہ حکومت گیس پر سبسڈی ختم کرے تو پھر فرٹیلائزر اور آئی پی پیز کو دی جانے والے کرس سبسیڈی ختم کی جائے۔ جاوید بلوانی نے کہا کہ ہم نے ٹوکن کے طور پر کراچی کی تمام صنعتیں ہڑتال پر بند کی ہیں اور تمام 11 ایسوسی ایشنز میں ایکسپورٹ اور پیداوار بند رکھی گئی ہے لیکن اگر حکومت نے ہمارے مطالبات نہ مانے تو پھر ہم مشاورت کے بعد ایک ہفتے کی مسلسل ہڑتال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی مہنگی گیس کے لئے انڈسٹری کسی صورت نہیں چل سکے گی۔ تاجر برادری حکومت سے گیس نرخ کو 1350 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک لانے کی اپیل کرتی ہے جس کا تعین اوگرا نے گیس کی 100 فیصد قیمت کے طور پر کیا ہے اور اس میں ایس ایس جی سی کا تقریباً 22 فیصد منافع بھی شامل ہے جبکہ صنعتیں اوگرا کے طے کردہ نرخ پر ادائیگی کے لیے تیار ہیں۔ تمام صنعتکاروں نے گیس کی قیمت میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے گیس کی قیمت کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ کیا تو پھر مزید سخت لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ رضوان لاکھانی نے کہاکہ کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے صنعتکار جاوید بلوانی کی قیادت میں متحد ہیں۔