غزہ: پناہ گزینوں پر زمینی، فضائی حملے، درجنوں فلسطینی شہید، 3500 یرغمال

Dec 05, 2023

غزہ (نوائے وقت رپورٹ)  غزہ پرایک بار پھر اسرائیلی جارحیت جاری ہے ،عارضی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ پر دن رات بمباری شروع کر دی ہے، چار روز میں 500 سے زائد مقامات پرحملوں میں سینکٹروںفلسطینی شہید ہوچکے ہیں، شمالی غزہ میں دو سکولوں پر بمباری میں  50 افراد شہید ہو گئے۔ شہیدوں کی مجموعی تعداد 16ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ حماس کے سینئر عہدے دار اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے بغیر صرف یرغمالیوں کی رہائی پر مذاکرات نہیں ہو سکتے۔  اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے دوبارہ آغاز کو لازمی طور پر جنگ بندی سے مشروط کیا جانا چاہئے۔ حماس کے ہاتھوں گرفتار6 تھائی باشندے اپنے ملک واپس پہنچ گئے۔ کم از کم 32 تھائی باشندوں کو حماس نے اٹھا لیا تھا۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر جنگی مجرم کے طور پر مقدمہ چلایا جائے گا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے دوسرے بڑے شہر خان یونس کے مکینوں کو انخلاء کا حکم دینے کے بعد زمینی کارروائی شروع کردی۔ دریں اثنا امریکہ نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ لوگوں کے نئے اور بڑے پیمانے پر اخراج سے گریز کرے ۔  غزہ پٹی کی 23 لاکھ کی آبادی کا زیادہ تر حصہ جنوب کی طرف آ چکا ہے۔ ترجمان حماس اسامہ حمدان نے انسانی حقوق کے عالمی رہنماؤں کو غزہ دورے کی دعوت دے دی ،ترجمان کاکہناتھا کہ جنوبی غزہ میں کوئی بھی محفوظ پناہ گاہ نہیں،عالمی تنظیمیں خود آ کر اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی دیکھ لیں۔قطری وزیر اعظم نے کہا ہے کہ قطر غزہ میں جنگ بندی اور مستقل سیز فائر کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک شام میں پاسداران انقلاب کی ہلاکتوں کا جواب دے گا ۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں لڑائی میں مزید تین فوجی مارے گئے ہیں جس کے بعد 7 اکتوبر کو تنازع شروع ہونے کے بعد سے فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 77 ہو گئی ہے۔ تینوں اہلکار اتوار کو شمالی غزہ میں ہلاک ہوئے،  اسرائیلی دفاعی اہلکاروں کی مجموعی تعداد 401 ہو گئی۔یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا ہے کہ جنوبی غزہ،جہاں کے رہائشیوں کو نقل مکانی کے لیے کہا جا رہا ہے،میں ہونے والے اسرائیلی حملے ہر حد تک اتنے ہی جابرانہ ہیں جتنے شمال نے برداشت کیے ہیں۔امریکا میں پولسٹر گیلپ کے سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکی خواتین اور نوجوان طبقے کی اکثریت غزہ پر اسرائیل کے حملوں کو ناپسند کرتی ہے۔’ٹی آر ٹی ورلڈ‘ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ کیے گئے سروے کے رواں ہفتے نتائج جاری کیے گئے جس کے مطابق ایک ہزار 13 جواب دہندگان میں سے 52 فیصد خواتین اور 18 سے 34 سال کی عمر کے 67 فیصد بالغ افراد اسرائیل کے حملوں کی حمایت نہیں کرتے۔44 فیصد خواتین جبکہ 59 فیصد مردوں نے اسرائیل کے حملوں کی حمایت کی، 37 فیصد بالغ مردوں نے اسرائیلی بمباری کی مخالفت کی۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کے وسطی اور شمالی علاقوں کو جنوب سے مکمل طور پر منقطع کر دیا ہے جس کی وجہ سے ضروری امداد کی ترسیل رک گئی ہے۔خان یونس گورنریٹ میں جنگ کی شدت کی وجہ سے امداد کی تقسیم بڑی حد تک روک دی گئی ہے۔فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں 2 ایمبولینسوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 شہری زخمی ہوگئے۔غزہ کے شمال میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فورسز نے فضا سے بمباری کا نشانہ بنایا۔ غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیل کے فضائی حملے میں متعدد افراد جاں بحق ہوگئے۔ جنگی طیاروں سے بمباری غزہ کے جنوب میں واقع خان یونس اور رفح پر بھی کی گئی، اسرائیلی بمباری میں درجنوں فلسطینی جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔

مزیدخبریں