باخبر وزیر اعلی          

چند روز قبل میں نے ایک دکھیاری ماں کی بپتا لکھی تھی جس پر زبردست پذیرائی نے مجھے بڑا حوصلہ دیا۔ یہ بھی خوشی ہے کہ میرا کالم دنیا کے مختلف کونوں میں پڑھا جاتا ہے خصوصی طور پر کینڈا، امریکہ، برطانیہ اور یورپ کے مختلف ممالک میں بسنے والے دوست احباب اور دیار غیر میں بسنے والے ہم وطن رہنمائی کرتے رہتے ہیں۔ انسانیت  کے نام پر اپیل والے کالم پر سب سے پہلے کمنٹس کینڈا سے میرے دوست masood Lilla نے کیے۔ مجھے مسعود کا نام اکثر انگلش میں لکھنا پڑتا ہے کیونکہ کمپوٹر اردو میںlilla  کو قبول نہیں کرتا اور lilla کے بغیر مسعود کی پہچان نہیں رہتی۔ انھوں نے کہا کہ اگر آپ انسانیت کے نام اپیل کی بجائے اپنے متحرک وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کے نام اپیل لکھتے تو مجھے یقین ہے کہ آج ہی آپ کی اپیل پر احکامات جاری ہو جاتے۔ میں نے کہا کہ آپ دعا کریں اللہ خیر کرے گا۔ لیکن میں محسن نقوی کی پھرتیوں پر حیران ہوں کہ وہ روزمرہ کے حالات واقعات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ نہ صرف ان کا سٹاف ہر وقت متحرک رہتا ہے بلکہ وہ خود بھی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ وہ باخبر وزیر اعلی ہیں انھیں ہر چیز کا پتہ ہوتا ہے اور اکثر عوامی معاملات پر وہ نوٹس بھی لیتے ہیں۔ صحافت میں یہ کسی صحافی کے لیے بہت بڑا انعام ہوتا ہے کہ  وہ اگر کسی غریب کی آواز کو تحریر میں لائے اور اس پر ایکشن ہو اور اس غریب کی داد رسی ہو جائے تو میں سمجھتا ہوں صحافت کا حق ادا ہو گیا۔ مغل پورہ کی سلمی بٹ کے بیٹے کے گردے کے علاج بارے میں ہم نے درخواست کی تھی جس پر اسی دن وزیر اعلی پنجاب نے ایکشن لیتے ہوئے فوری علاج کے احکامات جاری کیے۔ ان کے پبلک ریلشن آفیسر رفیع اللہ کا مجھے فون آیا۔ انھوں نے پی کے ایل آئی میں متعلقہ حکام کے فون نمبر مجھے بجھوائے اور کہا کہ اس خاتون کو کہیں انھیں جا کر مل لیں۔ انھیں ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ اسی اثنا میں ڈپٹی کمشنر آفس سے بھی ان سے رابطہ کر لیا گیا تھا۔ ڈی جی پی آر سے رانا سہیل نے بھی متحرک کردار ادا کیا۔ پنجاب کے نگران وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے بھی رابطہ کر کے دو اداروں سے علاج کی آفر کی۔ وہ ویسے بھی درد دل رکھنے والی شخصیت ہیں۔ قبل ازیں میں نے انھیں مسجد کے ایک بزرگ خادم کے بارے میں میسج کیا تھا کہ ان کا کوئی پرسان حال نہیں،  اگر آپ ان کا علاج کروا دیں تو بڑی نیکی ہو گی۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے ان بزرگوں کا جنرل ہسپتال سے بڑے اہتمام کے ساتھ علاج کروایا۔ اب وزیر اعلی پنجاب کی خصوصی کاوشوں پر سلمی بٹ اپنے بیٹے کا علاج پی کے ایل آئی سے کروا رہی ہے۔ ابتدائی پراسس شروع ہو چکا ہے مریض کے ٹیسٹ ہو رہے ہیں ایک مایوس ماں کو امید پیدا ہوئی ہے کہ اب اس کے بچے کو نئی زندگی مل سکتی ہے۔ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ اسے صحت یاب کرے۔ زندہ معاشروں میں لوگ ایک دوسرے کا احساس کرتے ہیں۔ لندن سے بہت عظیم فلاحی تنظیم مسلم ہینڈز جو کہ 50 سے زائد اسلامی ممالک میں خدمت اور فلاح کے کام کر رہی ہے۔ اس کے چیرمین سید لخت حسین نے بھی رابطہ کیا اور کہا کہ مجھے علم نہیں کہ اس بچے کے علاج پر کتنا خرچ آئے گا آپ اس کا تخمینہ لگوا کر بجھوا دیں ہم کوئی بندوبست کریں گے۔ میں نے انھیں بتایا کہ وزیراعلی پنجاب سید محسن نقوی نے اہتمام کر دیا ہے جس پر وہ بہت خوش ہوئے اور کہا کہ نقوی صاحب بازی لے گئے ہیں۔ وہ واقعی  عوام کی خدمت میں پیش پیش ہیں اللہ ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے۔ میں سوچ رہا تھا کہ سید محسن نقوی تو ایک محدود عرصے کے لیے نگرانی پر مامور تھے لیکن انھوں نے ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنھوں نے کچھ کرنا ہوتا ہے وہ چند لمحوں کے اختیار میں بھی بڑا کچھ کر جاتے ہیں اور جنھوں نے نہیں کرنا وہ دہائیوں کے اقتدار میں بھی بس سوچتے ہی رہ جاتے ہیں۔  محسن نقوی کے دور کی جادوائی تعمیرات کا توکسی کے ساتھ کوئی موازانہ ہو ہی نہیں سکتا۔ ایسے لگتا ہے جیسے انسان نہیں جن کام کر رہے ہوں۔ دنوں میں منصوبے مکمل ہو رہے ہیں ماضی میں معمولی معمولی سے منصوبے بھی سالوں میں مکمل ہوتے تھے پھر شہباز سپیڈ کا بڑا چرچا ہوا کہ وہ سالوں سے مہینوں میں لے آئے لیکن محسن سپیڈ نے توکمال ہی کر دیا ہے۔ اب یہ منصوبے دنوں میں مکمل ہو رہے ہیں۔ بیدیاں روڈ انڈر پاس 70 دنوں میں مکمل ہوا۔ کیولری گراونڈ انڈر پاس 75 دنوں میں مکمل ہوا۔ والٹن روڈ گھوڑا چوک فلائی اوور پرسوں مکمل ہو جائے گا۔ شاہدرہ فلائی اوور، پیکو روڈ کے ترقیاتی منصوبے سی بی ڈی مین بلیوارڈ ریکارڈ مدت میں تعمیر کیے گئے۔ والٹن روڈ سیوریج اور سڑک کی تعمیر کا کام بھی زوروں سے جاری ہے۔ گورننس کا جو ماڈل محسن نقوی متعارف کروا رہے ہیں یہ آنے والوں کے لیے کسی چیلنج سے کم نہ ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن