خلیج تعاون کونسل سے تجارتی معاہدہ معیشت کی بحالی کی جانب اہم سنگ میل عبور کر لیا گیا۔ پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری کے طریقہ کار پر اتفاق ہو گیا۔ نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں خوشخبری سناتے ہوئے لکھا ہے کہ خلیج تعاون کونسل کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کی توثیق کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ پاکستان کی معاشی صورتحال سے مشکلات سے دوچار رہی ہے، ہنوز اس سے پوری طرح ملک نکل نہیں سکا۔ معاملات چلانے کے لیے کبھی ٹیکسوں میں اضافہ کیا جاتا ہے کبھی آئی ایم ایف کے دروازے پر دستک دی جاتی ہے، کبھی عالمی بینک اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے بات کی جاتی ہے ،کبھی دوست ممالک کے سامنے ہاتھ پھیلایا جاتا ہے جس سے وقتی طور پر معاملات قدر بہتر ہو جاتے ہیں مگر یہ کوئی پائیدار اور مستقبل حل نہیں ہے۔ سعودی عرب جیسے پاکستان کے لیے مہربان ممالک قرض کے ساتھ مدد بھی فراہم کرتے ہیں ۔قرض کی مے سے آپ ترقی کا خواب پورا نہیں کر سکتے جو سرمایہ کاری بزنس اور کارکردگی کو بہتر بنا کر حاصل کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ پاکستان اس اقدام کا 19 سال سے منتظر تھا ۔15 سال سے خلیج تعاون کونسل کا یہ کسی ملک کے ساتھ پہلا معاہدہ ہے۔ یہ معاہدہ 19 سال معرض التوا میں رہا جو اب قابل عمل ہوا ہے۔ اس سے یقینا خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے سے لے کر تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا ۔اس کے ساتھ ساتھ خلیج تعاون کونسل ممالک کے ساتھ تعلقات کو بھی فروغ ملے گا۔ آج پاکستان کی معیشت کو جس ڈھارس اور سہارے کی مستقل ضرورت تھی وہ کسی حد تک مل گیا ہے۔ اس سے عوام کو ریلیف ملنے کی امید کی جا سکتی ہے۔ قرض کی طرف جانے کی بجائے سرمایہ کاری کے ایسے معاہدے ہوں تو پاکستان یقینا جلد ترقی و خوشحالی کی منزل حاصل کر سکتا ہے۔ عوام حکومت سے مزید ایسی خوشخبریاں سننے کے منتظر ہیں۔
خلیج تعاون کونسل سے پاکستان کا تجارتی معاہدہ
Dec 05, 2023