کراچی(این این آئی)سندھ ہائیکورٹ نے 1988میں ازدواجی حیثیت تبدیل ہونے کے بعد تاحال خاتون کا شناختی کارڈ نہ بنائے جانے کے خلاف نادراحکام سے19دسمبرتک جواب طلب کرلیاہے۔پیرکوخاتون عابدہ کی نادرا کیخلاف درخواست پرسندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔درخواست گزار خاتون نے موقف اختیار کیاکہ بچوں کے شناختی کارڈبن گئے لیکن میرا شناختی کارڈ تاحال نہیں بن سکا۔وکیل نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ متاثرہ خاتون کے شوہرسمیت خاندان کے دیگر افراد کے کارڈ بنے ہوئے ہیں۔ خاتون کی 1988میں شادی ہوئی،لیکن شناختی کارڈتاحال نہیں بن سکا۔وکیل نے کہا کہ درخواست گزارکوعمرہ پرجاناہے لیکن شناختی نہ ہونے کے باعث وہ نہیں جا پا رہیں۔عدالت نے نادراکونوٹس جاری کرتے ہوئے نادراحکام سے19دسمبر تک جواب طلب کرلیا۔