لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 8 فروری سیاسی سموگ کے خاتمے کا دن، عوام ملک کو بچانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، صرف جماعت اسلامی سیاسی آلودگی کا خاتمہ کر کے ملک کو ترقی کی راہ پر ڈال سکتی ہے، ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں غریب عوام کو سکون کا سانس آئے اور زندگی گزارنا آسان ہو۔ الیکشن کا دن عوام کے لیے یوم نجات اور تین بڑی سیاسی جماعتوں کے لیے یوم حساب ہو گا۔ ایک غریب کا دوسرا مراعات یافتہ اشرافیہ کا، 76برسوں میں ملک کو ایک دن بھی حقیقی جمہوریت اور قرآن و سنت کا نظام دیکھنے کو نہیں ملا، ان حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف، ورلڈ بنک، امریکی ڈکٹیشن پر اتنا غلام ابن غلام بنا دیا کہ یہاں قومی زبان اردو کو رائج کر سکے اور نہ ہی سی ایس ایس کا امتحان قومی زبان میں لینے کے قابل ہوئے۔ ان سیاسی جماعتوں کے سابق حکمرانوں نے اقتدار میں آ کر ایک بار نہیں بار بار قوم کو دھوکا دیا، یہ خود ارب پتی بن گئے، ملک کھربوں روپے کا مقروض ہو گیا، پھر بھی کہتے ہیں ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی، کرپشن غریب رکشہ چلانے، چھابڑی لگانے والے نے کی؟۔ حالیہ فلسطین پر اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات سے16ہزار خواتین، مرد، بچے شہید ہو گئے لیکن ابھی تک 58اسلامی ممالک کے حکمران اس ظلم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ جماعت اسلامی نے ملک بھر میں اہل غزہ کے لیے اظہار یکجہتی کیا، لیکن تینوں سیاسی جماعتوں کو اہل فلسطین سے یکجہتی کے لیے جلسہ جلوس کرنے کی توفیق نہیں ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں جماعت اسلامی خیبرپختونخواہ کے زیر اہتمام قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، امیر خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم، سینیٹر مشتاق احمد خان، نائب امرا کے پی عنایت اللہ خان، مولانا اسماعیل خان، سیکرٹری جنرل کے پی عبدالواسع و دیگر بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں ایک پارٹی میں باپ اور دوسری پارٹی میں بیٹا ہو گا۔ انہی اشرافیہ کے شہزادوں شہزادیوں کو قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھنے کا موقع ملتا ہے، غریب آدمی تو ان ایوانوں کے قریب بھی نہیں جا سکتا۔ انہی سیاسی دہشت گردوں کی و جہ سے عوام غربت کے سمندر میں غوطہ زن ہیں، آٹا، چینی، چائے، ادویات، پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ، انہی سابقہ حکمرانوں کی وجہ سے ہے۔ 400 افراد کے قتل کا ملزم بھی وی آئی پی بن کر عدالت آتا ہے اور وکٹری کا نشان بناتا ہے، 18افراد دن کی روشنی میں ماڈل ٹاؤن میں مار گئے، آج تک پتا نہیں چل سکا کہ ان معصوم لوگوں کو کس نے مارا؟ عدالتوں میں پیسوں کا مقابلہ ہوتا ہے جس کے پاس دولت زیادہ، وہ جیت جاتا ہے۔ اب قوم کے پاس جماعت اسلامی کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے، ان شاء اللہ جماعت اسلامی حکومت میں آکر سب سے پہلا آرڈر ملک سے سودی نظام کے خاتمے اور قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کا جاری کرے گی۔ ہم پاکستان میں یکساں نظام تعلیم، بے روزگار نوجوانوں کو روزگار ملنے تک بے روزگاری الاؤنس، بزرگوں کو بڑھاپا الاؤنس، وی آئی پی کلچر کا خاتمہ، عوام کا پیسہ عوام پر لگائیں گے۔ ملک میں زرعی و صنعتی انقلاب لائیں گے، نوجوانوں میں زرعی زمینیں تقسیم کریں گے۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ وسائل، معدنیات سے نوازا ہے۔