نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے داؤدی بوہرہ برادری کے روحانی پیشوا ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کی ملاقات. بوہرہ برادری کا آٹھ رکنی وفد بھی ملاقات میں ہمراہ تھا. ملاقات میں وزیرِ اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی اور امورِ مشرقِ وسطی و اسلامی ممالک میں مقیم پاکستانی، مولانا طاہر اشرفی بھی شریک تھے. وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کے دورہءِ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے بوہرہ برادری کے پاکستان کی ترقی میں کردار کو سراہا. وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کی تعلیمات میں ماحولیاتی آلودگی کم کرنے اور صفائی ستھرائی کے موضوعات پر خصوصی توجہ کی بھی تعریف کی. وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام بوہرہ برادری کی پاکستان کیلئے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں. وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر مفضل سیف الدین کو انکی پاکستان کیلئے خدمات کے اعتراف میں دیئے جانے والے نشانِ پاکستان پر انہیں مبارکباد دی. بوہرہ برادی کے وفد نے وزیرِ اعظم کے بین الاقوامی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے ترقی پذیر ممالک کیلئے مضر اثرات کو اجاگر کرنے کے اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا. وزیرِ اعظم نے اس موقع پر کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے پوری عالمِ انسانیت کو معدومیت کا خطرہ لاحق ہے. مذہبی پیشواؤں کو اپنی تعلیمات میں اس اہم موضوع پر تسلسل سے بات کرنی چاہئیے. وفد نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں حکومت کے بین الامذاہب ہم آہنگی کے اقدامات کی بھی تعریف کی. ملاقات میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان میں ہر مذہب اور رنگ و نسل کے لوگ موجود ہیں جنکو برابری کے حقوق حاصل ہیں.بوہرہ برادری نے قیامِ پاکستان سے لے کر اب تک ملک کے ہر شعبے میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں. امید ہے کہ بوہرہ برادری آئندہ بھی پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے یونہی اہم کردار ادا کرتی رہے گی.