پشاور میں اسکول اور نجی بینک کے نزدیک دھماکے کے نتیجے میں بچوں سمیت 4افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ دھماکہ سڑک کنارے نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے ہوا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے ورسک روڈ پردھماکا خیز مواد پھٹ جانے سے زوردار دھماکے کے نتیجے میں بینک کے شیشے ٹوٹ گئے اور قریبی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ دھماکے کے نتیجے میں 3 بچے زخمی ہوگئے۔دھماکے کی اطلاع ملنے کے بعد سکیورٹی اہلکار اور ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ریسکیو کارروائی شروع کی۔ زخمی بچوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ جائے وقوعہ پر سرچ آپریشن جاری ہے۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا بظاہر دہشت گردی کا نتیجہ محسوس ہوتا ہے تاہم واقعے پر مزید تحقیقات جاری ہیں۔ یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ دھماکا خیز موادکس طرح لایا گیا اور کس وقت نصب کیا گیا۔ خوش قسمتی سے دھماکے کے نتیجے میں نجی بینک کے عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تاہم 3 بچوں سمیت 4 دیگر افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا کہنا ہے کہ 4 زخمی ہسپتال لائے گئے ہیں۔ ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال نے کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں 3 بچے اور ایک شخص زخمی ہوا ہے۔ زخمی بچوں کی عمر 7 سے 10 سال کے درمیان ہے جبکہ 2 بچوں کی حالت تشویشناک ہے جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔ متعلقہ ایس پی ورک ارشد خان کا میڈیا سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ دھماکہ آج صبح 9 بج کر 10 منٹ پر ہوا جس کیلئے 4کلو بارودی مواد استعمال ہوا ہے جبکہ دھماکے میں کسے ہدف بنایا گیا، تاحال اس کے متعلق کچھ نہیں کہا جاسکتا۔