آکلینڈ میں چھٹے اور آخری ون ڈے میں پاکستانی کپتان شاہد آفریدی نے ٹاس جیت کر میزبان ٹیم کوپہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ قومی ٹیم میں مصباح الحق اور وہاب ریاض کی جگہ اسد شفیق اور سہیل تنویر کو شامل کیا گیا ہے۔ شعیب اختر اور سہیل تنویر نے اننگز کے آغاز میں اچھی باؤلنگ کا مظاہرہ کیا ۔ قومی ٹیم کو پہلی کامیابی چوتھے اوور میں حاصل ہوئی جب برینڈن مکلم بارہ رنز بنا کر سہیل تنویر کا شکار بنے۔ پہلی وکٹ جلد گر جانے کے بعد مارٹن گپٹل اور جیسی رائڈر نے جارہانہ انداز اپناتے ہوئے اننگز کو آگے بڑھایا۔ جیسی رائیڈر نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف چونتیس گیندوں پر چار چوکوں اور چارچھکوں کی مدد سے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔پاکستان کو اننگز کی دوسری کامیابی پچیس ویں اوور میں ملی جب عبدالرزاق کی بال پر اوپنر مارٹن گپٹل چوالیس رنز بنا کر آوٹ ہوئے۔ اس کے بعد آنے والے بیٹسمین کپتان راس ٹیلر بھی جلد پولین واپس لوٹ گئے۔ ٹیلر کو رزاق نےپانچ کے انفرادی سکور پر آوٹ کیا۔ جیمز فرینکلن آٹھ رنز بنا کر شعیب اختر کا پہلا شکار بنے۔ لیکن دوسرے اینڈ سے جیسی رائیڈر کی شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ رائیڈر نے بیاسی گیندوں پرچھ چھکوں اور سات چوکو ں کی مدد سے اپنے کیرئر کی دوسری سنچری مکمل کی اور ایک سو سات کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہوگئے۔ آخری اوورز میں سکاٹ اسٹائرس اور نیتھن مکلم نے چھٹی وکٹ پر ذمہ دارانہ بیٹنگ کی، دونوں بیٹسمن اپنی نصف سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے اور نیوزی لینڈ کا سکور مقررہ پچاس اوورز میں تین سو گیارہ رنز تک پہنچا دیا۔ پاکستان کی جانب سے عبدالرزاق اور محمد حفیظ نے دو دو جبکہ شعیب اختر اور سہیل تنویر نے ایک ایک کھلاڑی کو آوٹ کیا۔ تین سو گیارہ رنز کے تعاقب یں پاکستان کی پوری ٹیم چوالیس اعشاریہ ایک اوور میںدو سو چون رنز بنا کرآؤٹ ہوگئی ۔ بہترین کھیل پیش کرنےپر جیسی رائیڈر کو مین آف دی میچ قرار دیاگیا۔پاکستان کی طرف سے نواسی رنز بنا کر کامران اکمل نمایاں بیٹسمین رہے۔ ان کے علاوہ شاہد آفریدی نے چوالیس اور سہیل تنویر نے تیس رنز سکور کیے۔نیوزی لینڈ کی طرف سے ایچ کے بینٹ سب سے کامیاب باؤلر رہے جنھوں نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پاکستان نے اس ناکامی کے باوجود سیریز تین دو سے جیت لی ہے۔