آزاد کشمیر کے صدر راجہ ذولقرنین حیدرنےعالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت دینے کی تجویز کو مسئلہ کشمیر کےساتھ منسلک کرے

مظفرآباد میں آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی اورکشمیرکونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے صدر کا کہنا تھا کہ کشمیری چھ دہائیوں سے آزادی کے لیے جدوجہد کر رہےہیں جبکہ کشمیریوں کی حمایت پر بھارت نے پاکستان میں آنے والے پانی کو روک دیا۔
اس موقع پر وزیراعظم سردارعتیق کا کہنا تھا کہ کشمیری بھائیوں کی قربانیاں اس مسئلے کو پائیدار امن اورآزادی کی جانب لے جا رہی ہیں۔پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی ہرسطح پرحمایت جاری رکھے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کوبھارتی مظالم اورعسکری دباؤ کا سامنا ہے اس موقع پر پاکستان اورکشمیریوں کی یکجہتی فطری امر ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین امریکہ سمیت روس نے بھی کشمیرمیں بھارتی مظالم کی مزمت کی ہے۔ چین کا موقف ہےکہ کشمیرکے ساتھ ہندوستان کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے ستاون ممالک مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں۔ وزیرعظم آزاد نے بتایا کہ دو ہزار گیارہ کو ملکی سطح پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے سال کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت دنیا بھر کے سفارت خانوں کے سامنے کشمیری بھائیوں کے حق میں پر امن مظاہرے کیے جائیں گے۔
قائد حزب اختلاف چوہدری عبدالمجید نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔اس موقع پر شہدائے کشمیر کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی ۔

ای پیپر دی نیشن