اسلام آباد میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل رحمان نے کہا کہ ہندوستان نوشتہ دیوار پڑھ لے کے طاقت کے زور پر وہ کشمیریوں پر زیادہ دیر تسلط برقرار نہیں رکھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہندوستان کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ کشمیر پر اس کا قبضہ ناجائز ہے اور اسے کشمیر سے نکلنا ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگردارفر اور تیمور علیحدہ ہوسکتے ہیں توکشمیریوں کوحق خود ارادیت کیوں نہیں دیا جارہا ۔ فضل الرحمان نے کہا کہ باراک اوباما نے بھارتی دورے کے دوران کشمیریوں کے احتجاج کے باعث اسے سلامتی کونسل میں مستقل نشست دلانے کی حمایت ترک کی۔
انہوں نےعالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل تک بھارت کی مستقل نشست کی حمایت نہ کریں۔ اس سے قبل ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرمیاں منظوروٹو نے کہا کہ پاکستان کا ہرشہری کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی منظوری تک کشمیریوں کی سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر سے آنے والے پانی کوروک کر پاکستان کو بنجر بنانا چاہتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگردارفر اور تیمور علیحدہ ہوسکتے ہیں توکشمیریوں کوحق خود ارادیت کیوں نہیں دیا جارہا ۔ فضل الرحمان نے کہا کہ باراک اوباما نے بھارتی دورے کے دوران کشمیریوں کے احتجاج کے باعث اسے سلامتی کونسل میں مستقل نشست دلانے کی حمایت ترک کی۔
انہوں نےعالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل تک بھارت کی مستقل نشست کی حمایت نہ کریں۔ اس سے قبل ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرمیاں منظوروٹو نے کہا کہ پاکستان کا ہرشہری کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی منظوری تک کشمیریوں کی سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر سے آنے والے پانی کوروک کر پاکستان کو بنجر بنانا چاہتا ہے۔