محکمے ۔۔ رشوت اور سفارش

محکموں میں کوئی نظام نہیں
ٹھیک ہوتا کوئی بھی کام نہیں
بیٹھ کر دفتروں میں ڈائریکٹر
مفت کی چائے پیتے ہیں دن بھر
عام سائل بھٹکتے پھرتے ہیں
دفتری ”ٹا¶ٹوں“ میں گھرتے ہیں
منتیں کرتے ہیں کلرکوں کی
اپنی نظروں میں آپ گرتے ہیں
ترس ان پر کوئی نہیں کھاتا
کام جائز بھی ہو نہیں پاتا
فائلیں گمشدہ نہیں ملتیں
نوٹ ہاتھوں میں گر نہیں آتا
وہ قطاروں میں خوار ہوتے ہیں
اہل کاروں میں خوار ہوتے ہیں
سارا دن پوری ذمہ داری سے
ذمہ داروں میں خوار ہوتے ہیں
پاسپورٹ اور ”نادرا“ والے
ایل ڈی اے واسا‘ واپڈا والے
دیکھئے کیسے ظلم کرتے ہیں
بے نوا¶ں پہ انتہا والے
اچھے افسر جو کام کرتے ہیں
خود کو جو نیک نام کرتے ہیں
ان کو رہنے نہیں دیا جاتا
وہ گھروں میں قیام کرتے ہیں
کام ہوتا نہیں گزارش سے
تنگ ہیں لوگ غم کی بارش سے
ہاں مگر بگڑی بات بنتی ہے
صرف رشوت سے اور سفارش سے

ای پیپر دی نیشن