عمان (بی بی سی+ اے ایف پی) شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے پائلٹ کو زندہ جلانے کے بعد بدلہ لیتے ہوئے اردن نے جنگجو خاتون ساجدہ الرشاوی اور القاعدہ رہنما زیاد کربولی کو پھانسی دیدی، داعش نے اردن پائلٹ کے بدلے رہائی کا مطالبہ کیا تھا، اردن نے داعش کے تمام دہشتگردوں کو لٹکانے کی دھمکی دی تھی۔ اس سے پہلے اردن نے اپنے مغوی پائلٹ کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پائلٹ کو ایک ماہ پہلے ہی ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اردن کے سرکاری ٹی وی نے پائلٹ کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے اس میں ملوث افراد کو سزا دینے اور بدلہ لینے کا عزم کیا۔ اردن نے اپنے مغوی پائلٹ کی رہائی کے لئے ایک عراقی حملہ آور خاتون ساجدہ الرشاوی کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی مگر اس پر اردن نے یہ مطالہ کیا تھا کہ اس کے پائلٹ کے زندہ ہونے کا ثبوت پیش کیا جائے اور اس کو قیدی خاتون کے بدلے میں رہا کیا جائے۔ ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد سینکڑوں افراد اردن کے دارالحکومت عمان کے مضافات میں اس جگہ پہنچ گئے جہاں ہلاک کئے جانے والے پائلٹ کے اہلخانہ اور ان کے عزیزوں نے احتجاجی کیمپ لگا رکھا ہے۔ ابھی تک پائلٹ کے اہلخانہ نے ذرائع ابلاغ سے بات نہیں کی تاہم پائلٹ کے ایک عزیز نے بی بی سی کو بتایا کہ اردن کو شدت پسندی کے خلاف کارروائی کرنا چاہئے۔ دولت اسلامیہ نے اس کے بعد ساجدہ الرشاوی کی رہائی کا مطالبہ کیا جو 2005ء میں اردن کے دارالحکومت عمان kے ایک ہوٹل میں بم دھماکہ کرنے کے جرم میں سزائے موت کی منتظر تھیں۔ مصر کی مسجد الازہر کے امام نے کہا ہے کہ اردنی پائلٹ کو زندہ جلانے کے ذمہ دار دولت اسلامیہ کے شدت پسند قرآنی سزائوں کے حقدار ہیں۔ سنی العقیدہ مسلمانوں کے اہم اسلامی مرکز کے سربراہ اور قاہرہ میں واقع مسجد الازہر کے خطیب اعلیٰ احمد الطیب نے کہا ہے کہ ان قاتلوں کو مصلوب کرکے قتل کر دینا چاہئے یا پھر ان کے اعضا کاٹ ڈال دینے چاہئیں۔ بان کی مون نے جاپان کے وزیراعظم سے ہولناک قرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے۔ داعش کیخلاف امریکہ کی قیادت میں جنگ کی قیادت کرنیوالے جنرل لیئر ڈآسٹن نے پائلٹ کو جلانے کی مذمت کی ہے۔
پائلٹ کو زندہ جلانے کا بدلہ: اردن نے خاتون سمیت 2دہشت گردوں کو پھانسی دیدی
Feb 05, 2015