متحدہ کے وفد کی نثار سے ملاقات، سندھ حکومت کی شکایتیں، سینٹ الیکشن میں تعاون پر گفتگو

اسلام آباد (وقائع نگار+ اے پی پی) وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش صورتحال کے پیش نظر وزارت داخلہ اور ماتحت سکیورٹی ادارے قوم کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے دن رات ایک کردیں، وقت گزاری اور ہچکچاہٹ ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑے گی، سیف سٹی کا منصوبہ جون تک مکمل کیا جائے۔ 10 کروڑ 30 لاکھ سموں کی 91 دن میں تصدیق کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر داخلہ نے وفاقی دارالحکومت کی سکیورٹی کے حوالہ سے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ وہ سٹرٹیجک لحاظ سے اہم عمارات اور تنصیبات کا سکیورٹی سروے کریں۔ وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ 22.2 ملین سموں کی پہلے ہی بائیومیٹرک تصدیق ہوچکی ہے۔ نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹر نے اجلاس کو بتایا کہ حوالہ ہنڈی کے 18 کیسوں سمیت 26 کیس رجسٹرڈ کئے گئے ہیں اور ایف آئی اے نے جنوری 2014ء سے اب تک مشکوک سرگرمیوں کے 32 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ علاوہ ازیںچودھری نثار سے ایم کیو ایم کے 4 رکنی وفد نے ملاقات کی۔ وفد نے وفاقی وزیر داخلہ سے کراچی کی سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے پہلی بار وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی سطح پر رابطہ کیا ہے۔ ایم کیو ایم نے چودھری نثار علی خان کی جانب سے گرمجوشی سے ملاقات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے دونوں جماعتوں کی قیادت نے سینٹ کے انتخابات میں ایکدوسرے سے تعاون کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ ایم کیو ایم ، چودھری نثار علی خان سے رابطے میں رہے گی اور سندھ میں کوئی مسئلہ درپیش ہوگا تو وہ براہ راست چودھری نثار علی خان کو آگاہ کریگی۔ اس ملاقات کے بعد ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ن)کے درمیان مختلف قومی ایشوز میں ایک دوسرے سے تعان کرنے پر اتفاق ہوا۔ ایم کیو ایم کے وفد نے وزیر داخلہ چودھری نثار سے سندھ حکومت کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے۔ چودھری نثار نے ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کو پیپلز پارٹی سے متعلق انکے تحفظات دورکرانے کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں کراچی کی سکیورٹی کی صورتحال، سانحہ شکارپور کی تحقیقات میں پیشرفت کے بارے میں سکولوں پر کریکر حملوں کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن