وزیراعظم کی طرف سے بے جا تعریفیں فوج حکومت کا ماتحت ادارہ ہے

وزیر اعظم نواز شریف نے بلوچستان میں گوادر ہوشاب شاہراہ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف ترقیاتی کاموں میں حکومت کی مدد کر رہے ہیں، ان کے شکرگزار ہیں۔ حقیقی انقلاب لائیں گے۔
گوادر ہوشاب 193 کلومیٹر سڑک فوج نے تعمیر کی ہے۔ افتتاح کے موقع پر جنرل راحیل شریف، وزیر اعلیٰ بلوچستان اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ جنرل راحیل شریف نے افتتاح کے موقع پر جیپ ڈرائیو کی جبکہ وزیر اعظم انکے ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیٹھے تھے۔ اسے فوج اور سول حکومت کے مابین ہم آہنگی قرار دیا جا رہا ہے اور حکومتی حلقے دونوں کے ایک پیج پر ہونے کا تاثر دے رہے ہیں۔ فوج حکومت کے بالمقابل ادارہ نہیں، اس کے ماتحت ادارہ اور حکومت جو حکم دے اس کی تعمیل کا پابند بھی ہے۔وزیراعظم کی جانب سے آرمی چیف کی بار بار تعریف سے فوج کے حکومت پر حاوی ہونے کا تاثر ابھرتا ہے۔ حقیقی انقلاب لانے کی حکومت کی نیک خواہش ہے مگر اس کا آغاز تین سال میں ہو جانا چاہیے تھا انقلاب کیلئے ٹھوس اور دو ٹوک پالیسیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ملک میں کرپشن کی داستانیں مشہور ہو رہی ہیں۔ کرپٹ لوگوں کا احتساب بھی نہیں ہو رہا۔ چھوٹی مچھلیوں کو بجا طور پر پکڑا جا رہا ہے جبکہ حکومتی، سیاسی اور حکومت کے حمایت یافتہ مگرمچھ آزاد ہیں۔ پاکستان کی ترقی کے دشمن اور معیشت کو دہشتگردی کے ذریعے ڈبونے کے ذمہ دار بھارت کے ساتھ دوٹوک بات کرنے کے بجائے معذرت خواہانہ رویہ اختیار کیا جا رہا ہے، ایسے میں حقیقی انقلاب نہیں آتے۔

ای پیپر دی نیشن