لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ہیلتھ کیئر کمشن کے دائرہ اختیار سے متعلق درخواست پر تفصیلی فیصلہ میں قرار دیا ہے کہ کمشن کو ہسپتال یا کلینک بند کرنے کا اختیار نہیں تاہم کمشن عطائیوں کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے، قانون اچھی نیت سے بنایا گیا لیکن اس پر عملدرآمد کے بغیر کوئی فائدہ نہیں۔ یہ فیصلہ ہیلتھ کئیر کمشن کی سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ کے فیصلے کیخلاف اپیل نمٹاتے ہوئے جاری کیا۔ 12صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ ہیلتھ کئیر کمشن ایکٹ کا مقصد ہیلتھ سروسز کو بہتر اور معیاری بنانا اور عطائیت کا خاتمہ کرنا ہے۔ کوئی ہسپتال یا کلینک اس وقت تک ہیلتھ سروسز فراہم نہیں کر سکتا جب تک وہ کمشن کے پاس رجسٹرڈ نہ ہو۔ ہیلتھ سروسز دینے سے قبل کسی بھی ہسپتال یا کلینک کو کمشن کے پاس رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے اور اگر کمشن رجسٹریشن سرٹیفکیٹ چودہ روز میں جاری نہ کرے تو ادارہ خود بخود رجسٹرڈ تصور ہو گا۔ اپیل میں کہا گیا تھا کہ کمشن نے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ایک ہیلتھ سروسز سینٹر کو ناقص انتظامات اور رجسٹرڈ نہ ہونے پر سیل کر دیا جس کے خلاف اس نے سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ سے رجوع کیا اور عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے ہیلتھ سینٹر ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا۔ قانون کے تحت کمشن کو کسی بھی ہسپتال یا کلینک کو سیل کرنے کا اختیار ہے۔