لاہور (خصوصی نامہ نگار) مذہبی، سیاسی و کشمیری جماعتوں کے قائدین نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کا محافظ ہے، حکمران تجارت و راہداری کے مسئلہ پر کشمیر کو قربان نہ کریں۔ مشرقی تیمور پر فوری ریفرنڈم کروایا جاتا ہے لیکن ستر سالوں سے کشمیریوں کو انکا حق نہیں دیا جا رہا۔ اقوام متحدہ و دیگر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا دوہرا معیار واضح ہو چکا۔ کشمیر قراردادوں سے نہیں بلکہ جہاد سے آزاد ہو گا۔ حکمرانوں کو کوئی حق نہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال کر بھارت سے مذاکرات و تجارت کریں۔ اس خطے میں داعش کو جہاد کشمیر کا راستہ روکنے کے لئے منظم کیا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید، ہدیۃ الہادی کے چیئرمین سید ہارون علی گیلانی، انصار الامۃ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خلیل، حافظ عبدالرحمان مکی، نوید اختر گوگا، مفتی رویث خان ایوبی، مولانا سیف اللہ خالد، مظفر علی ظفر، عبدالقیوم قمر اور دیگر نے قائداعظم سٹیڈیم میر پور میں یکجہتی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ میں اپیل کرتا ہوں کہ کشمیر کے مسئلہ کو ٹاک شوز میں متنازعہ نہ بنایا جائے۔ قوم کے جذبات کی ترجمانی کی جائے۔ کشمیریوں نے 70 سال سے جدوجہد جاری رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا نے خوفناک ترین کھیل کشمیر کی آزادی کو روکنے کے لیے کھیلا ہے افغانستان میں ایسے لوگوں کو کھڑا کیا جو پاکستان میں دہشتگردی کرکے آپس میں الجھارہے ہیں۔ امریکہ اور انڈیا داعش کو پاکستان میں منظم کررہے ہیں تاکہ کشمیر کی تحریک آزادی کو ختم کیا جا سکے۔ مودی ڈھاکہ میں جاکر کہتا ہے کہ مشرقی پاکستان کو توڑنے میں میرا خون بھی شامل ہے۔ جو مشرقی پاکستان کا قاتل ہے ہم لاہور میں اس کا استقبال نہیں کرسکتے۔ اب فیصلہ کرنا ہوگا بھارت ہمارا دوست نہیں دشمن ہے۔ ہم نے کشمیرکو بھارت سے آزاد کروانا اور مشرقی پاکستان کا انتقام لینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کشمیری سیاست دانوں سے اپیل کرتا ہوں ضرور سیاست کریں مگر مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے ایک موقف رکھیں۔ یکجہتی کرکے قدم سے قدم ملا کر کھڑے ہوں۔ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ضرور مذاکرات کریں مگر مجاہدین کی مخالفت نہ کریں۔ تجارت کے لیے کشمیر کو قربان نہ کریں۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ نے مشرقی تیمور اور سوڈان کو تقسیم کر کے عیسائی ریاست بنا دیا لیکن کشمیر کا مسئلہ انہیں نظر نہیں آیا۔ مسلمانوں کے حوالہ سے ان کے دوہرے معیار ہیں۔ ستر سالوں سے کشمیر کے لئے قراردادیں موجود ہیں مگر ان پر عمل نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے قائد اعظم کے جملہ کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کو راحیل شریف کا ساتھ دینا چاہئے۔ وزیراعظم، آرمی چیف، تمام کشمیری تنظیموں اور پاکستانی سیاستدانوں سے گزارش ہے کہ کشمیر کی آزادی کے لیے ایک موقف اپنائیں اور بھارت سے تعلقات منقطع کریںمیں ضمانت دیتا ہوں کہ کشمیر جلد آزاد ہو جائے گا۔