لاہور (خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستانی ماں کو بھارت لے جایا جانیوالا بچہ 11 ماہ بعد واپس مل گیا، 5 سالہ افتخار کو واہگہ بارڈر پر گذشتہ روز اسکی ماں روحینہ اقبال کے حوالے کردیا گیا۔ اس موقع پر بچے کی نانی اور ماموں بھی موجود تھے۔ بتایا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کی روحینہ اقبال کی مقبوضہ کشمیر کے رہائشی رشتہ دار گلزار سے کچھ سال قبل شادی ہوئی، دونوں کا ایک بیٹا افتخار ہے۔ اختلافات ہونے پر گلزار روحینہ سے گذشتہ برس علیحدہ ہوگیا اور مارچ میں یہ کہہ کر کہ مقبوضہ کشمیر شادی میں شرکت کیلئے جا رہا ہوں، افتخار کو ساتھ لے گیا، وہاں جا کر اس نے افتخار کو واپس بھیجنے سے انکار کر دیا۔ روحینہ نے بچے کی واپسی کیلئے پاکستانی ہائی کمشن کے توسط سے مقبوضہ کشمیر کی عدالت میں کیس کردیا۔ اس دوران پاکستانی ہائی کمشن نے بچے کی واپسی کیلئے روحینہ کی بھرپور مدد کی۔ عدالت نے روحینہ کے حق میں فیصلہ دیا۔ پولیس نے 5 سالہ افتخار کو اسکے باپ گلزار سے واپس لیکر پاکستانی ہائی کمشن حکام کے حوالے کردیا جنہوں نے بھارتی حکام سے ملکر گذشتہ روز واہگہ بارڈر پر بچہ اسکی ماں روحینہ کے سپرد کیا۔ روحینہ نے جیسے ہی اپنے لخت جگر کو آتا دیکھا دوڑ کر اسے سینے سے لگا لیا اور دیوانہ وار چومتی رہی جبکہ معصوم افتخار اچانک ماں کو پا کر رونے لگا۔ روحینہ نے صحافیوں کو بتایا کہ آج اللہ پاک نے میرے بیٹے کو مجھ سے ملا دیا اپنے جگر کا ٹکڑا واپس ملنے پر میں بہت خوش ہوں۔ اس موقع پر روحینہ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔ دوسری طرف بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے بتایا کہ بچے افتخار کو اسکی ماں سے ملانا ہماری ذمہ داری تھی خوشی ہے اس میں ہم سرخرو ہوئے۔ بچے کی حوالگی کیلئے تعاون پر بھارتی حکام کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم غلطی سے سرحد پار کر کے بھارت جانیوالے 5 بچوں کی واپسی کیلئے بھی کوششیں کر رہے ہیں اور اس حوالے سے بھارتی حکومت سے بھی مسلسل رابطہ ہے، امید ہے اسی ماہ پانچوں بچے واپس آجائینگے۔