اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان پبلک ڈیٹ کی سروسنگ پر اپنے ریونیو کا 36 فیصد حصہ خرچ کر رہا ہے تاہم ان اخراجات میں بتدریج کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔ مالیاتی پالیسی کے بارے میں پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے والے بیان کے مطابق پاکستان نے پبلک ڈیٹ کی سروسنگ پر 1599 ارب روپے خرچ کئے جو ملک کے مجموعی ریونیو کا 36 فی صد ہے تاہم گزشتہ سال یہ شرح 40 فیصد تھی۔ اس کمی کی وجہ اندرونی ملک شرح سود میں کمی ہے۔ ملک نے بیرونی قرضوں پر سروسنگ پر 113 ارب روپے‘ بیرونی قرضوں کی ادائیگی پر 335 ارب روپے‘ اندرونی قرضوں کی سروسنگ پر 1150 ارب روپے کے اخراجات کئے۔ اندرونی قرضوں کی سروسنگ کل سروسنگ کا 72 فیصد بنتی ہے۔ ملک کے ذمہ قرضوں کے بوجھ میں اندرونی قرضوں کی شکل میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ امریکی ڈالر کی شکل میں غیرملکی قرضہ 10.8 فیصد اور یورو میں 2.1 فیصد ہیں۔ حکومت نے سرکاری تحویل کے کاروباری اداروں کو 721 ارب کی گارنٹیز بھی فراہم کر رکھی ہیں۔ اس میں غیرملکی قرضہ میں 94.7 ارب روپے کی گارنٹیز ہیں جبکہ یکم جولائی سے 30 جون 2016ء تک 190 ارب روپے کی گارنٹیز دی گئی۔ پی آئی اے کو 19 ارب روپے‘ نیشنل پاور پارک مینجمنٹ کو 20 ارب روپے اور ایس ایم سی ایم سی کو 52 ارب روپے کے حکومتی گارنٹی فراہم کی گئی۔ حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ مالی سال 2017/18ء کے اختتام تک پبلک ڈیٹ کو جی ڈی پی کے 60 فیصد تک لایا جائیگا۔