اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پشاور نے نئی تاریخ رقم کردی، آپ نے بتا دیا نوازشریف کیخلاف فیصلہ منظور نہیں۔ لاڈلے! دیکھ لو پشاور نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا، وقت بدلے گا اور بدل رہا ہے، آپکو معلوم ہے نوازشریف آپکی ترقی کیلئے دن رات کام کر رہا تھا۔ پشاور میں جلسہ سے خطاب میں نوازشریف نے کہا عمران خان تم نے کیا کیا۔ پشاور کے عوام، خیبر پی کے کے عوام کیلئے کیا کیا؟ کہاں ہیں تمہارے بجلی پیدا کرنے والے منصوبے تم نے کوئی ایک بجلی کا منصوبہ بنایا؟ آج پشاور کھلا ہوا ہے۔ بھائی چار سال کہاں تھے۔ چار سال میں کیوں مکمل نہیں کیا۔ لاڈلے! کیوں پشاور کے لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہو، یہ عمران خان ہے نوازشریف نہیں جو وعدہ کرے اور پورا کرے۔ وہ جا رہا ہے مسلم لیگ (ن) آرہی ہے۔ ہم سلام کر رہے ہیں ان فوجی جوانوں کو جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا یہ قوم کے ہیرو ہیں۔ ہم نے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا اور ختم ہوگئی، ہم گھبرانے والے نہیں، عدل قائم کرنے کیلئے ہم کشتیاں جلا کر میدان میں اترے ہیں۔ پاکستان میں انصاف فراہم کرنے کیلئے نواز شریف کا ساتھ دو گے؟ ہر غریب کے پاس اپنی چھت ہونی چاہئے، کیا نوازشریف کا ساتھ دو گے، اگر دو گے تو پاکستانی عوام کو انصاف بھی دیں گے اور گھر بھی دیں گے۔ نوازشریف نے کہا کہ ووٹ دیکر میرے خلاف فیصلہ قوانین سے بدلوائیں اور میری نااہلی کیخلاف ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اب دھوکہ نہ کھانا ہم اقتدار میں آ کر تمام مسائل حل کریں گے۔ عمران خان آپ خیبر پی کے کے لوگوں کو کیوں دھوکہ دیتے ہو۔ صبح و شام جھوٹ بولنے والے آج صادق و امین بن گیا ہے۔ ہم سی پیک لیکر آئے۔ میری حکومت ختم نہیں ہوتی تو بے روزگاروں کو روز گار ملتا۔ وہ 2 ارب درخت کہاں ہیں، کیا پشاور والوں کو 2 ارب درخت نظر آتے ہیں؟ درختوں کے نام پر اربوں روپے خزانے سے نکالے گئے۔ کہاں گئے وہ پیسے؟ سب کھا گئے جھوٹ اور الزام تراشیوں کا ماہر پشاور کا حکمران ہے، اقتدار ملا تو ہم تمام غریبوں کو مفت علاج کیلئے ہیلتھ کارڈ فراہم کریں گے۔ کہاں ہے نیا پاکستان کسی کو نظر آتا ہے تو ہمیں بتا دے۔ یہاں فرانزک لیبارٹری نہیں ورنہ درندہ صفت، عاصمہ کے قاتل بچ نہیں سکتے تھے، آپ کو پنجاب ڈی این اے کے نمونے بھیجنے پڑتے ہیں، یہاں ہم فارنزک لیبارٹری قائم کریں گے۔ وعدہ کرو نوازشریف کو ووٹ دو گے۔ مجھے نااہل اس بات پر قرار دیا گیا کہ نوازشریف نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی۔ دانیال، طلال کے خلاف توہین عدالت لگ گئی کیا آپ کو منظور ہے؟ ووٹ آپ دیتے ہیں چند لوگ اسے اپنے پاﺅں تلے روند دیتے ہیں، کیا چند لوگوں کو حق ہونا چاہئے کہ نوازشریف کو نکال دیں میں آپ کی جنگ لڑ رہا ہوں۔ اس نے ہیلی کاپٹر چوری کر لیا اور کہتا ہے کہ صادق و امین ہے۔ میں نے کوئی رشوت یا کمشن نہیں لی پھر مجھے کیوں نکالا۔ پشاور میں آج میٹرو بس بن رہی ہے، پچھلے چار سال کہاں تھے؟ قبل ازیں مریم نواز نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج عوامی عدالت نے نوازشریف کے حق میں فیصلہ دیدیا ہے۔ پشاور کے عوام نے خیبر پی کے عوام کے مینڈیٹ کی توہین کا بدلہ لے لیا۔ خیبر پی کے عوام بہادر اور دلیر ہیں۔ ان کا لیڈر بھی بہادر ہونا چاہئے۔ آج پشاور میں مسلم لیگ (ن) کا سیلاب امڈ آیا ہے۔ کیا 5 سال کنٹینر پر بیٹھنے والا، گالیاں دینے والا، جھوٹے دعوے کرنے والا آپ کا لیڈر ہو سکتا ہے؟ کہاں ہے وہ تعلیم کے یکساں مواقع، کہاں ہیں صحت کی سہولیات، خیبر پی کے عوام علاج کرانے پنجاب جاتے ہیں، کیا خیبر پی کے کا حق نہیں تھا کہ انہیں ایک اچھا ہسپتال مل جاتا۔ کہاں ہیں وہ ساڑھے 3 سو ڈیم، کہاں گئی وہ بجلی جو عوام نے بنا کر دینی تھی۔ عمران نے 5 سال خدمت کی ہوتی تو آج ہمارے جلسے میں کرسیاں خالی ہوتیں۔ نواز شریف نے پاکستان کو بنایا، موٹرویز بنائے۔ دہشت گردی ختم کی، میٹرو بس کو باتیں کرنے والا خود میٹرو بس کھود رہا ہے۔ عمران کہتے تھے امیر و غریب کو ایک جیسی تعلیم ملے گی۔ پاکستان کی بیٹی اسمائ، عاصمہ رانی اور شریفاں بی بی کے قاتل کہاں ہیں، تمہیں اتنی توفیق نہیں ہوئی کہ ان کے اہل خانہ کے سر پر ہاتھ رکھو۔ خیبر پی کے پولیس نااہل نہیں، تم نااہل ہو۔ 2018ءمیں الیکشن آ رہا ہے، وہ پشاور میں بھی کیس ہارے گا، پورے پاکستان میں کیس ہارے گا۔ لوگو وعدہ کرو اپنے ووٹ کی توہین کا بدلہ الیکشن 2018ءمیں مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیکر لو گے۔ وعدہ کرو کہ اپنے ووٹوں سے منتخب ہونے والے کو عزت دلواﺅ گے۔ عمران جہاں جاتے ہیں پنجاب پولیس اور دیگر صوبوں کی پولیس کو گالیاں دیتے ہیں، ہم ایسا نہیں کرینگے، وہ ہمارے بھائی اور بیٹے ہیں۔ الیکشن 2018ءمیں شیر دھاڑے گا، پنجاب کی طرح خیبر پی کے بھی ترقی کریگا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب پشاور میں ڈینگی آیا تو عمران خان پہاڑوں پر چڑھ کر بیٹھے تھے۔آن لائن کے مطابق نوازشریف نے کہا کہ کیا جھوٹ بولنے‘ الزام تراشی اور سازشیں کرنے والے صادق اور امین ہوتے ہیں، مجھے تاحیات نااہل قرار دینے کا سوچا جارہا ہے۔ توہین عدالت کا نوٹس بھیجنے والے خدا سے ڈریں مجھے کیوں نکالا، ووٹ کا تقدس اور احترام کہاں ہے۔