اسلام آباد (خصوصی نمائندہ + خبر نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے پاکستان میں غیر ملکی سُفراءکے ذریعے ان کی حکومتوں کو متوجہ کیا ہے کہ وہ جمو ں و کشمیر کے پائیدار حل کےلیے اپنا کردار ادا کریں۔سُفرا ءکے نام خط میں سراج الحق نے کہا کہ مسئلہ کشمیر 1948ءکے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے اور اقوام متحدہ کے اداروں نے یقینی دھانی کرائی تھی کہ اس مسئلہ کو اولین طور پر حل کیاجائے گا۔سینیٹرسراج الحق نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت نے تحریک آزادی کو دبانے کے لیے کشمیریوں کا قتل عام شروع کررکھا ہے ۔ہزاروں افراد زخمی ہوچکے ہیں اور غیر ملکی انسانی حقوق کی تنظیموں کو جموں کشمیر جانے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے امریکہ ،برطانیہ،جرمنی،فرانس،چین اور جاپان کے علاوہ متعدد دیگر سفارتخانوں کے سفراءاور ہائی کمشنرز سے اپیل کی ہے وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے اپنی حکومتوں کوہمارے موقف سے آگاہ کریں۔ امیر جماعت نے مزید کہا کہ اگر جموں و کشمیر کا پاکستان سے الحاق کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو دنیا میں خوفناک جنگ چھڑ سکتی ہے جو پور ی دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔۔انہوں نے کہا کہ ہم پانچ فروری کا دن نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں کشمیریوں کے حقوق کے لیے مناتے ہیں اور اس معاملے پر پاکستانی قوم یک آواز ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام بھارتی فورسز کی بدترین بربریت کا شکار ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے خلاف کیمیائی اسلحہ اور چھرے والی بندوقوں کے استعمال کے متعلق رپورٹس پر تحقیقات کریں۔ یوم کشمیر کے موقعے پر اپنے پیغام میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ کشمیری اپنے حق خود ارادیت کی خاطر ہزاروں جانیں گنوانے اور آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ بگاڑنے اور معذور بنائے جانے کے باوجود گذشتہ 70 سالوں سے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیراعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو تھیں، جنہوں نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے کو ابھارنے اور اپنی انتھک جدوجہد کے دوران جام شہادت نوش اور قربانیاں دینے والے کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیئے ہر سال 5 فروری کو یوم کشمیر منانے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی 2018 کے عام انتخابات جیت کر پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی، جو شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنی دوسری حکومت کے دوران قائم کی تھے، کو بھرپور انداز میں سرگرم و فعال کرے گی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ پی پی پی قیادت کی تیسری نسل ہیں، جو کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی جدوجہد کی ہر ممکن اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے دونوں سابق چیئرپرسنز اور وزرائے اعظم نے ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر دوٹوک انداز میں اٹھایا۔ پی پی پی چیئرمین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو عالمی سطح پر اٹھاکر مودی حکمومت کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو بالائے طاق رکھنے کی سازش کو ناکام بنایا جائے گا۔ انہوں نے عہد کیا کہ ان کا کشمیر کاز کے لیئے عزم اور کمیٹمینٹ اسی طرح سے ووکل، متحرک اور نتیجہ خیز ہوں گے جیسے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ایام میں تھے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ کشمیر کے جری ،قانون و امن پسند عوام نے استصواب رائے کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ قانونی حق کے حصول کیلئے بے مثال قربانیاں دیں دنیا ان قربانیوں کا احترام کرے اورمسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔کشمیر کو ’نو ملٹری زون‘ بنایا جائے،سویلین آبادی کے انسانی حقوق کا احترام کیا جائے اور ہیومن رائٹس کی بین الاقوامی آرگنائزیشنز کو آمدورفت کی اجازت دی جائے ،انہوں نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ بالخصوص امریکہ برطانیہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنی قومی وبین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کی تیسری نسل پرامن طریقے سے استصواب رائے کا حق مانگ رہی ہے دنیا اس امن پسندی کو موقع غنیمت سمجھے اور کشمیری عوام کو ان کا حق لوٹائے، انہوں نے کہا کہ 1 لاکھ سے زائد کشمیری جانوں کے نذرانے دے چکے، اس سے دو گنا زیادہ شہری زخمی واپاہج ہوئے جن میں بچے، خواتین، بزرگ اور نوجوان سبھی شامل ہیں۔ یہ قربانیاں اس بات کاثبوت ہیں کہ کشمیری عوام 70سال کے بعد بھی استصواب رائے کے حق کیلئے عالمی برادری کے وعدوں پر عملدرآمد کی منتظر ہیں۔ اسلام آباد میڈیا سیل سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے کہا کہ آج استصواب رائے کے حق کی جدوجہد کی باگ ڈورکشمیری نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے جس مقصد کے حصول کی جدوجہد کی قیادت نوجوان کررہے ہوں اسے کامیاب ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
”مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے“
Feb 05, 2018