زمینوں پر قبضے، کھوکھر برادران نے خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا: سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) سپریم کورٹ نے کھوکھر برادران کے زمین پر قبضوں کے الزام میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی بنائی کمیٹی سے پیش رفت رپورٹ مانگ لی ہے۔ عدالت نے ایل ڈی اے، کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور اینٹی کرپشن سمیت دیگر حکام رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل بنچ نے کھوکھر برادران کیخلاف غیر قانونی تعمیر اور سرکاری اراضی پر قبضے کے الزامات پر از خود نوٹس کی سماعت کی۔ بنچ کے روبرو اینٹی کرپشن کی جانب سے رپورٹ پیش کر دی گئی جس میں بتایا گیا کہ کھوکھر برادران کی سرکاری افسروں کی ملی بھگت سے زمینوں کی فردیں جاری کی گئیں، اینٹی کرپشن کے مطابق 8 ہزار 700 کنال میں سے 402 کنال اراضی غیرقانونی طور پر منتقل کی گئی۔ کھوکھر برادران نے غیرقانونی طریقہ کار اختیار کرکے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔ رپورٹ میں کھوکھر برادران قصور وار پائے گئے ہیں اور پانچ مقدمات درج کر لئے گئے۔ ایل ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ کھوکھر برادران کو جرمانے کے نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے بنچ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ انکوائریوں کی رپورٹ کی روشنی میں پتہ چلے گا کہ رجسٹریاں کب بنیں۔ عدالت نے کمیٹی کو کھوکھر برادران کا موقف سننے کی بھی ہدایت کی۔ از خود نوٹس پر مزید کارروائی مارچ کے دوسرے ہفتے میں ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن