کراچی (نیوزرپورٹر)وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمیں پرانے نسخوں سے تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے۔ہمارے خواب چھیننے والوں کے دن گنے جاچکے ہیں۔ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے ہمیں اپنی ترجیحات تبدیل کرنا ہوں گی۔اہل قلم کا ہاتھ معاشرے کی نبض پر ہوتا ہے۔تبدیلی کے سفر میں ہمیں ان کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے کراچی پریس کلب کی ادبی کمیٹی کے زیر اہتمام نوجوان شاعر ،صحافی اور براڈ کاسٹر عمیر علی انجم کی کتاب ''تم یاد آئے'' کی تقریب پذیرائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے سابق گورنر سندھ محمد زبیر ،رکن قومی اسمبلی امین الحق ،پاک سرزمین پارٹی کے رہنما سید حفیظ الدین ،قائم مقام میئر حیدر آباد سہیل مشہدی اور صاحب کتاب نے بھی خطاب کیا۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ قاری کا کتاب سے رشتہ کمزور ہوتا جارہا ہے۔انفارمیشن جدید ذرائع نے ہمیں کتاب سے دور کردیا ہے جو کہ لمحہ فکریہ ہے۔کسی بھی معاشرے کی ترقی اور اسے صحیح خطور پر استوار کرنے کے لیے اہل قلم کا کردار ہمیشہ سے اہم رہا ہے۔ہمارے ملک میں ان کو وہ مقام نہیں مل سکا ہے جس کے وہ حق دار ہیں۔انہوںنے کہا کہ تبدیلی کے لیے ابھی تک پرانے نسخوں سے کام لیا جارہا ہے۔ماضی میں ہم سے ہمارے خواب چھین لیے گئے ہیں لیکن اب میں پرامید ہوں کہ ہمارے خواب چھیننے والوں کے دن گنے جاچکے ہیں۔ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے ہمیں اپنی ترجیحات تبدیل کرنا ہوں گی۔خود کو جدید زمانے کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے ہر شعبے میں میرٹ کا نظام لانے سے تبدیلی کے سفر کا آغاز کیا جاسکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ عمیر علی انجم کی کتاب معاشرے کی عکاسی کرتی ہے۔انہوںنے معاشرے کے سلگتے ہوئے مسائل کو اپنی شاعری کے ذریعہ اجاگر کیا ہے۔سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ اہل کسی بھی معاشر ے کا اثاثہ ہوتے ہیں اور ان کی قدر و منزلت کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ معاشرہ کس نہج پر گامزن ہے۔انہوںنے کہا کہ عمیر علی انجم کی شاعری کی خاص بات ان کا معاشرے میں پھیلے ہوئے بگاڑ کی نشاندہی کرنا ہے۔انہوںنے اتنی کم عمری جس طرح اپنا مقام بنایا ہے وہ نئے آنے والے کے لیے مشعل راہ ہے۔محمد زبیر نے کہا کہ ملک کے سیاسی حالات سب کے سامنے ہیں۔نواز شریف بھارتی وزیراعظم سے ہاتھ ملالیں تو عمران خان تنقید کرتے ہیں جبکہ آرمی چیف نے نوجوت سنگھ سدھو کو گلے لگایا ،اگر ہم یہ کام کرتے تو ہمیں تختہ دار پر لٹکا دیا جاتا۔انہوںنے کہا کہ کراچی میں عام شہریوں کے گھرو ں کو مسمار کیا جارہا ہے۔صوبائی اور شہری حکومت آرمی لینڈ پر قائم تجاوزات کرانے کی بھی ہمت کرلیں۔رکن قومی اسمبلی سید امین الحق نے کہا کہ آج اس تقریب میں آکر میں انتہائی خوش محسوس کررہا ہے۔عمیر علی انجم کے ساتھ میری ایک طویل رفاقت ہے۔ان کی کتاب ''تم یاد آئے'' کی تقریب پذیرائی کا انعقاد کرنا خوش آئند ہے۔