بھارت کے کشمیری جذبہ حریت کودہشت گردی کا نام دینے کا ڈرامہ بے نقاب ہوگیا :شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی سرکار اجلاس رکوانے میں ناکام رہی، مظلوموں کی آہ و بکا برطانوی پارلیمنٹ تک پہنچ گئی،جذبہ حریت کو دہشت گردی کا نام دینے کا بھارتی ڈرامہ ناکام ہوگیا، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس مسئلے پر ایک ہیں،بھارت کشمیر کو باہمی مسئلہ کہتا ہے اور پھر مذاکرات بھی نہیں کرتا۔ کشمیر کانفرنس کے بعد لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے کشمیری جذبہ حریت کودہشت گردی کا نام دینے کا ڈرامہ بے نقاب ہوگیا ہے، بھارت کے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کو دنیا جان چکی ہے، کشمیریوں کی آواز پوری دنیا تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا اجلاس سے دنیا کو بڑا میسج چلا گیا، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس مسئلے پر ایک ہیں، اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔ قبل ازیں شاہ محمود قریشی نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لندن کی کشمیر کانفرنس میں برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین کی بڑی تعداد میں شرکت خوش آئند ہے۔ عالمی کشمیر کانفرنس میں ہمارے موقف کی تائید کی گئی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کشمیر کانفرنس کو کشمیریوں اور پاکستانی عوام کی فتح قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ آج نہ صرف کشمیریوں کی سسکیاں ہا ﺅ س آف کامنز میں سنی گئی ہیں بلکہ کشمیریوں کی آواز اب پوری دنیا تک پہنچ چکی ہے اور پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے ثابت کیا ہے کہ اختلافات کے باوجود مسئلہ کشمیر پر ہم سب ایک ہیں اور پانچ فروری کو جماعتیں یوم یکجہتی کشمیر مناتی ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے عالمی کشمیر کانفرنس کو رکوانے کی بھر پور کوشش کی گئی جب کہ کانفرنس کے خلاف چند بھارتیوں نے احتجاج بھی کیا۔ بھارتی دانش وروں نے تو کہا ہے کہ کشمیرسے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کرنے کو تیار نہیں ہے جب کہ بھارتی وزیر خارجہ شسما سوراج نے آخری وقت میں طے شدہ ملاقات منسوخ کر دی تھی تاہم ہم کشمیر کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے خطے کی صورتحال بھی بگڑ سکتی ہے انہوں نے کہا بھارت کشمیر کو باہمی مسئلہ کہتا ہے اور پھر مذاکرات بھی نہیں کرتا۔کشمیری رہنما ﺅ ں کی کشمیر کانفرنس میں عدم شرکت پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کا سات سال سے پاسپورٹ ضبط کیا ہوا ہے تاہم انہوں نے ہمارے اقدام کی حمایت کی ہے۔ کانفرنس سے قبل ہم نے میر واعظ عمر فاروق کو اعتماد میں لیا تھا۔ مشال ملک کو بھی کانفرنس میں شرکت کرنے کے لیے ویزا نہیں دیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن