ہرات+ شبرغان ( شِنہوا + اے پی پی ) افغانستان کے شمالی صوبے جوزجان میں ایک جھڑپ میں13 افراد ہلاک ہوگئے جن میں حکومت نواز مقامی رہنما اس کا ایک ساتھی اور11طالبان عسکریت پسند شامل ہیں۔صوبائی حکومت کے ترجمان عبدالمعروف آذر نے شِنہوا کوبتایا کہ یہ واقعہ گزشتہ شب جوزجان سرائے پل مرکزی شاہراہ پراس وقت پیش آیا جب طالبان عسکریت پسندوں نے مقامی جنگجوتحریک نامی حکومت کی حامی قبائلی ملیشیا پرگھات لگا کر حملہ کیا۔جس کے بعد جھڑپ میں 11 طالبان اور حکومت کے حامی مقامی رہنما اور ان کا ساتھی مارا گیا۔آذر نے بتایاکہ مارے گئے 11عسکریت پسندوں کی میتیں مقامی دیہاتیوں یاافغان ہلال احمر کے اہلکاروں کے حوالے کی جائیں گی۔اس حملہ کا ہدف اس تحریک کی قیادت کرنے والے مقامی رہنما طوفان تھے جو ہدف بنا کر کئے گئے اس حملے میں مارے گئے۔ملک بھر میں گزشہ ماہ کے دوران ہدف بنا کر کئے گئے حملوں میں کم ازکم آٹھ افراد مارے گئے ۔ادھر افغانستان کے 3 صوبوں میں طالبان کے 3 ڈویژنل کمانڈرز سمیت 59 طالبان نے ہتھیار ڈال دیئے۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس سلسلے میں افغان فوج نے بتایا کہ صوبہ بادغیس کے ضلع ابکماری، صوبہ غور کے ضلع شاراک اور صوبہ ہرات کے ضلع چشتی شریف سے گزشتہ روز 3 ڈویژنل کمانڈرز ملا صلاح الدین،ملا عبدالناصراور عبدالحادی سمیت 59 طالبان نے نیشنل ڈیفنس اینڈ سکیورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈالے۔
افغانستان: طالبان کا حملہ، جھڑپیں، حکومت نواز رہنما سیمت 13 ہلاک
Feb 05, 2020