نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارتی ہندو انتہاپسند تنظیم ہندو مہاسبھا کے صدر سوامی چھاکرپانی مہاراج نے دعویٰ کیا ہے کہ گائے کے پیشاب اور گوبر میں مہلک کرونا وائرس کا علاج موجود ہے۔اِس مہلک وائرس سے امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت دنیا کے 25 ممالک متاثر ہوئے ہیں۔ اور وہاں بھی سینکڑوں افراد متاثر ہیں۔ گزشتہ روز تھائی لینڈ کے ڈاکٹروں نے کرونا وائرس کا ابتدائی علاج دریافت کیا تھا لیکن اب بھارتی سوامی نے کرونا وائرس کا انوکھا علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ہندو انتہاپسند تنظیم ہندو مہاسبھا کے صدر سوامی چھاکرپانی مہاراج نے دعویٰ کیا ہے کہ گائے کے پیشاب اور گوبر کو جسم پر ملنے سے کورونا وائرس کا علاج ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’اوم نما شیوے‘ پڑھ کر روز اپنے جسم پر گائے کا گوبر ملے گا تو وہ کرونا وائرس سے بالکل صحت یاب ہوجائے گا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل ایک بھارتی افسر نے انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ گائے کا گوبر انہیں ایٹمی حملے کے بعد جوہری تابکاری کے اثرات سے محفوظ رکھے گا۔