ریونیو اہداف میں کمی: ایف بی آر ابھی تک آئی ایم ایف کو قائل کرنے میں ناکام

اسلام آباد(عترت جعفری)آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان قرضہ جائزہ پروگرام کے مذاکرات جاری ہیں، ایف بی آر ریونیو کے معاملہ پر بات چیت جاری ہے، پاکستان کو پروگرام میں جن ’انڈی کیٹو اہداف میں مشکل کا سامنا ہے ان میں ٹیکس کولیکشن کے علاوہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرف سے ہدف سے کم اخراجات، صحت اور تعلیم پر اخراجات کا کم رہناشامل ہیں، مذاکرات کے بارے میں ذرائع نے بتایا ہے آئی ایم ایف نے ایف بی آر نے دریافت کیا ہے کہ ٹیکس کولیکشن کو بہتر بنانے اور شارٹ فال میں کمی کی تجاویز دی جائیں جبکہ ایف بی آر کے سالانہ ریونیو ہدف میں کمی کا آپشن نہ استعمال کیا جائے۔ ذارئع کا کہنا ہے کہ اس وقت ریونیو کا شارٹ فال جس سطح پر ہے اس کے تحت کم از کم دو سے اڑھائی سو ارب روپے کی اضافی ٹیکسیشن کی ضرورت ہے جو سیاسی صورتحال کی وجہ سے بہت زیادہ قابل عمل نہیں رہی ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ درآمدات پر اضافی ریگولیٹری ڈیوٹیز ختم کر کے یونیو کو بڑھایا جائے، ایف بی آر سالانہ ہداف میں کمی کے بارے میں آئی ایم ایف کو قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم ابھی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے، ایف بی آرکاہدف برقرار رکھے جانے کی صورت میں 31 مارچ تک 1110ارب روپے مزید جمع کرنا ہوں گے، بی آئی ایس پی نے31دسمبر تک86ارب روپے خرچ کرنا تھے جبکہ صرف30ارب روپے خرچ کئے جا سکے، مارچ میں بورڈ کا اجلاس ہو گا جس سے قبل حکومت کی بجلی گیس کے ٹیرف اور دوسرے اقدامات مکمل کرنا ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن