بھارتی فوج کی ایل او سی کی شہری آبادی پر فائرنگ، 4 زخمی، انڈین سفارتکار کی طلبی، احتجاج

Feb 05, 2020

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) بھارتی فوج نے کنٹرول لائن کے لیپا سیکٹر بھاری ہتھیاروں سے شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فائرنگ سے دو خواتین اور بچے سمیت چار افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ بھارتی سفارتخانے کے سینئر سفارتکار کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور اس کے نتیجے میںدو خواتین اور ایک بچے سمیت 4 بے گناہ شہریوں کے شدید زخمی ہونے پر شدید احتجاج کیا گیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق 3 فروری 2020 کو لائن آف کنٹرول کے ڈنہ سیکٹر میں بھارتی افواج کی بلا اشتعال فائرنگ سے 22 سالہ شمیم بی بی دختر محمد شبیر، 10 سالہ فرہاز ولد محمد شبیر، 35 سالہ انصار سکنہ گاوں چترگام اور 17 سالہ منیزہ بی بی دختر سائیں نور سکنہ باغ علی شدید زخمی ہوگئے۔ مزید برآں ایسے واقعات ایل اوسی پر صورتحال کو مزید خراب کرنے کا باعث ہیں جس سے خطے کے امن وسلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ زور دیا گیا کہ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کرکے بھارت اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدتر ہوتی صورتحال سے توجہ ہٹا نہیں سکتا۔ پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باؤنڈری‘ پر امن قائم کرے۔ زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔ 

مزیدخبریں