بیجنگ+ووھان+ اسلام آباد (شنہوا+صباح نیوز+ نیٹ نیوز) چین میں کرونا وائرس سے مزید 64 افراد ہلاک ہو گئے، ہلاکتوں کی تعداد 425 ہو گئی جبکہ 20 ہزار 500 افراد متاثر ہیں۔ ہانگ کانگ میں ایک اور کرونا وائرس کا مریض ہلاک ہو گیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جان لیوا کروناوائرس سے چین میں مزید 64 افراد ہلاک ہو گئے۔ مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 425 ہوگئی جبکہ متاثرین کی تعداد 20 ہزار 435 تک پہنچ گئی۔ 2788 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ ہانگ کانگ میں کروناوائرس سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔ دبئی میں کروناوائرس کے متاثرین سے اظہاریکجہتی کیلئے برج خلیفہ کو مختلف روشنیوں سے روشن کیا گیا۔ امریکہ میں وائرس کا گیارہواں اور بھارت میں تیسرا کیس سامنے آگیا جبکہ دنیا بھر میں متاثرین کی تعداد ایک سو پچاس ہو گئی ہے۔ کرونا وائرس کے باعث روس نے سالانہ سرمایہ کاری فورم کا اجلاس ملتوی کر دیا جبکہ جاپان نے ساڑھے تین ہزار افراد پر مشتمل کروز شپ کو بندرگاہ پر روک دیا۔ چین سے پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے جہاں سے مزید 36 مسافر کراچی پہنچے ہیں۔ جس سے ائیر چائنا کی پرواز سی اے 945 رات ساڑھے 10 بجے کراچی ائیرپورٹ پہنچی۔ بیجنگ سے کراچی پہنچی ذرائع کا کہنا ہے کہ ائیرپورٹ پر مسافروں کی کرونا وائرس سے متعلق جانچ کے بعد انہیں گھروں کو جانے کی اجازت دے دی گئی۔ خیرپور کا رہائشی شاہ زیب علی راہوجو ہفتے کے روز چین سے قطر کے راستے کراچی پہنچا ہے جہاں ایئرپورٹ پر اسے کلیئر کردیا گیا تاہم اس کی طبیعت بگڑگئی ہے اور کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہورہی ہیں۔ سول ہسپتال پیر جو گوٹھ کے ڈاکٹرز اور عملہ شاہ زیب میں وائرس کا شبہ ظاہر ہونے کے بعد علاج سے انکار کرتے ہوئے وارڈ چھوڑ کر چلے گئے۔ سندھ میں علاج نہ ہونے پرشاہزیب نے اسلام آباد جانے کی کوشش کی تاہم ملتان ٹول پلازہ پر پولیس کی بھاری نفری نے شاہ زیب کو روکتے ہوئے واپس سندھ بھیج دیا ہے۔ شاہ زیب کو خیرپور کے علاقے گمبٹ کے ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے جہاں اس کی طبیعت بدستور خراب ہے۔مجموعی طور پر 632 افراد کو صحت یاب ہونے پر ہسپتال سے فارغ کیا گیا ہے۔کمیشن نے کہا کہ 221015 ایسے افراد کا پتہ لگایا ہے جو بیماری کے بالکل قریب تھے جن میں سے 12755 افراد کو پیر کے روز طبی نگرانی سے فارغ کر دیاگیا ہے جبکہ باقی 171329 افراد تاحال طبی نگرانی میں ہیں۔پیر کے آخر تک ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقہ سے 15، مکا کے خصوصی انتظامی علاقہ سے 8جبکہ تائیوان سے 10 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔وسطی صوبہ ہوبے کے شہر ووہان میں ایک جمنازیم اور نما ئش مرکز سمیت تین مقامات کو ہسپتالوں میں تبدیل۔ دوسری طرف چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ان خیالات کااظہار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اتوار کو دئے گئے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نوول کرونا وائرس سے پھیلنے والی نمونیا کی وبا کو پرسکون طور پرمعروضی،شفاف اورمعقول انداز میں دیکھے اور اس وبا کے خلاف جنگ میں چین اورعالمی برادری کا احترام کرتے ہوئے تعاون کرے۔ ادھر ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران نوول کرونا وائرس کی وبا کے خاتمے کے لئے چین کے ساتھ ملک کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔پیر کوان خیالات کا اظہار انہوں نے چین کے اسٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ یی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ظریف نے کہاکہ ایران اس وبا کو کچھ مغربی ممالک کی جانب سے اپنے مقصد کے لئے استعمال کرنے کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اسے یقین ہے کہ چینی حکومت اور عوام موجودہ مشکل صورتحال پر جلد قابو پالیں گے۔اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے چانگ جن نے اقوام متحدہ کے اجلاس کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم تمام ممالک سے عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کواختیار کرنے،بے جا ردعمل ، غیر ضروری بین الاقوامی سفری پابندیوں یا پروازوں کی منسوخی اور اس جسیے دیگر اقدامات سمیت چین اور چینی شہریوں کے خلاف امتیازی اقدامات اٹھانے سے گریز کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی دفتر کے انڈر سیکرٹری ولادی میر ورونکوف نے چین کے ساتھ یکجہتی کااظہار کرتے کہا ہے کہ چینی حکومت نے سنجیدہ اقدامات اٹھائے ہیں اور امید ہے کہ چین مختصر وقت میں ان مشکلات پر قابوپالے گا۔ عالمی بنک نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ چین کے پاس نوول کرونا وائرس کے وبائی مرض کے پھیلا سے نمٹنے کے لئے پالیسیوں میں گنجائش موجود ہے۔ چینی حکام کے پاس پالیسیز میں اتنی گنجائش موجود ہے ،ادارے نے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں چین کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے ، اعتماد ہے کہ چین کی معیشت بدستور لچک دار رہے گی۔
لاہور، اسلام آباد (خصوصی نمائندہ ، نیٹ نیوز) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے حقائق، تشخیص، احتیاطی تدابیر اور بچائو کے سلسلہ میں محکمہ صحت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات بارے عوام میں آگاہی پیدا کرنا انتہائی اہم ہے۔ اللہ تعالیٰ کے کرم سے ابھی تک پاکستان میں کرونا وائرس کا کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ پنجاب میں 7 مبینہ مریضوں میں سے 4 ڈسچارج جبکہ 3 زیرنگہداشت ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر کرونا وائرس سے بچائو کیلئے بنائی گئی خصوصی کمیٹی کا اجلاس روزانہ منعقد ہو رہا ہے۔ پاکستان کے معروف ڈاکٹر طاہر اس وقت چائنہ میں کرونا وائرس پر کام کر رہے ہیں۔ تقریباً 50ہزار سے زائد چینی باشندے پاکستان میں مختلف تجارتی منصوبوں پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں جن میں 2 ہزار چائنیز پنجاب میں موجود ہیں جن کی سکریننگ مکمل ہوچکی ہے ۔ چینی باشندوں کے ساتھ ساتھ ان کی حفاظت پر مامور 6ہزار سکیورٹی اہلکاروں کی بھی سکریننگ مکمل کی جاچکی ہے۔ حال ہی میں چائنہ کا سفر کرنے والے 400افراد کا بھی سکریننگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ وفاقی سیکرٹری صحت ڈاکٹر اللہ بخش نے بتایا کہ ملک بھر سے 8مشتبہ کیسز این آئی ایچ کو موصول ہوئے ہیں لیکن پاکستان میں کسی ایک بھی شہری میں کورونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی۔ وفاقی سیکریٹری صحت ڈاکٹر اللہ بخش کی زیرصدارت نوول کورونا ایمرجنسی کور گروپ کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا وائرس روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت نے کہا کہ تمام ائیر پورٹس پر عملہ مسافروں کی سکریننگ مستعدی سے کام کررہا ہے، بندرگاہوں اور انٹری پوائنٹس پر سکریننگ کے لیے تمام ضروری آلات اور انتظامات موجود ہیں۔ چین میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے بائیر نے تقریباً 15لاکھ یورو کی امدادی ادویات اور نقد رقم عطیہ کی ہے۔ بائیر اے جی کے سی ای او اور بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین، ورنر بائومین نے کہا کہ ہم متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی جلد از جلد اور موثر انداز میں مدد کرنا چاہتے ہیں۔ بائیر کی کرونا وائرس کے متاثرین کے لیے یہ امداد اور نقد رقم چینی ریڈکراس کو دی جائے گی۔ ڈبلیو ای او کے گلوبل وبائی امراض سے بچائو کے مرکز کے سربراہ سلونی برائینڈ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس چین کے صوبے ووہان میں تیزی سے پھیل رہا ہے لیکن موجودہ صورتحال عالمی وبا کے زمرے میں نہیں آتی۔