سابق رکن سندھ اسمبلی اللہ ڈنو بھیو کی نااہلیت ختم،انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت

اسلام آباد( خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے سابق رکن سندھ اسمبلی اللہ ڈنو بھیو کی نااہلیت ختم کرتے ہوئے انہیں انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے ۔سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سر برا ہی میں تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت وکیل اللہ ڈنو بھیو کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلوں میں کہہ چکی ہے ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے کسی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا مقصد دائمی مسترد ہونانہیں ہوتا اس لئے سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کر ے مخالف فریق کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی بھی اپنی کاغذات نامزدگی کے مسترد ہونے کو چیلنج نہیں کرتا تو وہ کاغذات نامزدگی کا مسترد ہو نا مستقل ہو جائے گاجس پر عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے اللہ ڈنو بھیو پر 62 ون ایف بھی ختم کردی اور قرار دیا کہ اگر اللہ ڈنو بھیو دوبارہ انتخابات کیلئے کا غذات نامزدگی جمع کرواتے ہیں تو ریٹرننگ آفیسر قانون کے مطابق فیصلہ کریں کیس میں سوال یہ تھا کہ اگر ریٹرننگ آ فیسر کسی کے کاغذات مسترد کردے اور پھر چیلنج نہ ہو تو کیا وہ فیصلہ ہمیشہ رہے گا یانہیں سپریم کورٹ نے کہا وہ الیکشن لڑ سکتا ہے سال 2008 میں اللہ ڈنو بھیو کے کاغذات خیر پور یونیورسٹی کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر کاغذات مسترد ہوئے تھے لیکن انہوں نے اس فیصلہ کو چیلنج نہیں نہیں کیاتھا تاہم2013 میں الیکشن جیتا تو سپریم کورٹ نے اس فیصلے کی بنیاد پر اسکو 62 ون ایف لے تحت نااہل کردیا۔

ای پیپر دی نیشن