جدہ کی ڈائری
امیر محمد خان
وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پر دنیا بھر میں پاکستانی سفراءاور قونصل جنرلز کمیونٹی کے مسائل معلوم کرنے اور انہیں فوری حل کرنے کیلئے کمیونٹی کی کھلی کچریوں کا انعقاد کیا جارہا ہے وزیر اعظم کے شکایت پورٹل پر دنیا بھر سے مسائل اور سفارت خانوں کی ناقص کارکردگی کی شکایات کی بھر مار ہے اسلئے وزیر اعظم نے اسکے باجود کہ سفارت خانوں اور قونصل خانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بیرون ملک سے ذرمبادلہ کی ان مشینوں کے مسائل پر توجہ دیں وزیر اعظم اور محتسب اعلی نے سفراء اور قونصلیٹس کو کھلی کچیریاں منعقد کرنے اور مسائل کے فوری حل کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم کے شکائت پورٹل پر آنے والی شکایات کو متعلقہ قونصلیٹس اور سفارت خانوںکو بھیج دیا جاتا ہے ، جسکی شکائت ہو اسے ہین بھیج دیا جات ہے اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مسائل کیا حل ہوتے ہونگے ؟؟؟ جدہ کے ایک سابقہ قونصل جنرل کےخلاف کمیونٹی کو شکایات ہوتی تھیں، وہ بڑے فخر سے کمیونٹی سے کہا کرتے تھے کہ ”آپ نے شکائت کی تھی وہ مجھے واپس انکوائری کیلئے بھیجی گئی ہے اسلام آباد سے وہ میں نے ردی کی ٹوکری میں ڈال دی ہے “ جدہ کے اسکول سے والدیںکو شکائت ہوتی رہتی ہے والدین قونصلیٹ کیجانب سے متعین کردہ ایک خاتون لنک آفسیر سے شکایات کرتے رہتے تھے اسکا حل انہوںنے اسطرح کیا کہ اس اسکول میںاپنے ایک عزیز کو ملازمت پر رکھا دیا وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے حالیہ اقدام جس میں کھلی کچریاںلگانے کا کہا گیا ہے دنیا بھر میں سفارت خانے اور قونصل خانوں مین سرگرمی پیدا ہوگئی ہے مگر مسئلہ یہ ہے جس کمیونٹی کو کھلی کچریوںمیں دعوت دی جاتی ہے انہیں تو اپنے مسائل کا علم نہیں وہ کمیوننٹی کے مسائل پر کیا بات کرینگے ۔ ؟؟ بہر حال سرکاری لوگ ہیں وزیر اعظم کے حکم کی تعمیل ضروری ہے ، کچھ وجہ کروناءوائرس کی احتیاطی تدابیر بھی ہیں، ریاض میں سفیر پاکستان نے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ سفیر نے کمیونٹی کے ممبروں کی شرکت میں ان کا شکریہ ادا کیا اور مارچ 2021 کے دوران تارکین وطن مزدوروں کے لئے سعودی حکومت کی جانب سے لاگو کیے جانے والے نئے ''لیبر ریفارمس انیشیٹو'' (ایل آر آئی) کے بارے میں بھی انہیں آگاہ کیا۔ سفیر نے سفارت خانے کی طرف سے پیش کردہ خدمات پر بھی روشنی ڈالی پاکستانی برادری نے روزانہ کی بنیاد پر اور شرکا کو مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر، سفیرراجہ علی اعجاز اور سفارتخانے کے ہمراہ افسران نے بھی شرکا کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دیئے۔ جدہ میں بھی کھلی کچہری کا اہتمام کیا دونوجگہون پر کروناءکے حفاظتی ماحول میں کمیونٹی کی تعداد نہایت کم رکھی گئی جدہ میں قونصل جنرل آف پاکستان خالد مجید نے اس کارروائی کی صدارت کی، شرکاءکی مختلف شکایات، آراء/ تبصرے اور تجاویز پیش کی گئیں۔ انہوں نے برادری کو قونصل خانے کے مغربی خطے میں مقیم پاکستانیوں کی بہترین ممکنہ سہولت فراہم کرنے میں قونصل خانہ کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔شرکاءنے اس اقدام کو بے حد سراہا اور وزیر اعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ سفیر پاکستان اور قونصل جنرل نےکھلی کچہری کے انعقاد کے حوالے سے وزیر اعظم کے وژن سے آگاہ کیا اور اس میں کمیونٹی کے ہر طبقے کے لوگوں کو شامل کرنے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے تجاویز طلب کیں۔شرکا کے سوالات کے جواب بھی دیے۔ سفیر پاکستان اور قونصلر جنرل نے کمیوٹنی کو فراہم کی جانے والی خدمات سے بھی آگاہ کیا ہے۔کمیونٹی کی طرف سے مسائل کے حل اور شکایات کے ازالے کے لیے تجاویز دی گئیں۔ سفارتخانے اور قونصلیٹ کی جانب سے قابل عمل تجاویز پر فوری عمل کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔قونصل جنرل جدہ نے وزارت افرادی قوت کے نئے قوانین سے آگاہی، مسائل کی نشاندہی اور ان کا حل تجویز کرنے کے لیے اپنے شعبوں کے ماہرین پر مشتمل کمیٹیاں بھی تشکیل دی ہیں۔
قونصل جنرل خالد مجید نے اردونیوز کو بتایا کہ’کھلی کچہری کے انعقاد کا مقصد کمیونٹی کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ وزیراعظم کے احکامات کے تحت ملک کے اندر اور باہر تمام اداروں اور محکموں کے سربراہ ایک ماہ میں کم از کم ایک مرتبہ کھلی کچہری کا انعقاد کریں گے تاکہ عوام اورکمیونٹی کے ساتھ رابطوں کو بڑھایا جاسکے‘۔قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ’قونصلیٹ کی سطح پر جدہ میں ہر ماہ کم از کم ایک مرتبہ کھلی کچہری کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ ویسٹرن ریجن میں قونصلر ٹیموں کے وزٹ کے موقع پر قونصل جنرل ساتھ جائیں گے تاکہ کمیونٹی کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کیے جا سکیں ±۔مملکت کے ایسے دور درازعلاقے جہاں قونصلر ٹیموں کے وزٹ نہیں ہوتے زوم میٹنگز کے ذریعے کمیونٹی کے مسائل سننے اور انہیں حل کرنے کی بھی کوشش کی جائے گی۔ یہ ایک مستحسن اقدام ہے مگر کھلی کچریوںمیں دعوت نہیں دی جاتی اسکا اعلان ہوتا ہے اور شکائت کنندہ خود آتے ہیں تاکہ وہ کھلی کچیری لگے ، ورنہ یہ ” بندکچہری ‘ ‘ ہوتی ہے ۔
WPCA کے زیراہتمام ایس ایس سی ٹی-20 کی تقریب تقسیم انعامات
سعودی عرب کے منظقہ غربیہ میں سعودی عربین کرکٹ فیڈریشن (ایس اے سی ایف) سے منسلک کرکٹ کی نمائندہ تنظیم ویسٹرن پروانس کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈبلیو پی سی اے) کے زیراہتمام ایس سی سی (سعودی کرکٹ سینٹر) ٹی ٹوئنٹی کی تقریب تقسیم انعامات منعقد ہوئی جس میں ایس سی سی ٹی ٹوئنٹی پریمئیر، مارنگ اور افٹرنون ڈویژنوں کی کامیاب ٹیموں اور انفرادی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ پریمئیر ڈویژن میں زولٹک نے حیدرآباد شارکس کو 28 رنز سے شکست دیکرفائنل جیتا۔ مارینگ ڈویژن میں ورائچ کرکٹ کلب(ڈبلیو سی سی) نے ال سعودی گرین کو بڑے مارجن 142 رنز سے شکست دیکر ٹائیٹل اپنے نام کیا جبکہ آفٹرنون ڈویژن میں ابودا¶د ٹریڈنگ نے اسٹالین کو 10 وکٹوں سے ہرا کر چمپیئن شپ جیتی پریمئیر ڈویژن ڈبلیو پی سی اے گرا¶نڈ 8: زولٹک نے ٹاس جیت کرپہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 4وکٹوں پر 223 رنز بنائے۔ اوپنرز وقارالحسن 42، عامرسجاد 61، عبدالواحد 42اور شہباز رشید نے نے 59 رنزبنائے۔ عبید احمد نے 36 رنز دیکر2 وکٹیں حاصل کیئں۔ جواب میں حیدرآبا د شارکسز8 وکٹوں پر مقررہ 20 اوورز میں 195رنز بناسکی۔ محمد شہزاد 33، توقیرسلطان41، صدام حسین 33 اور عاطف محمد 28 رنز نے وننگ ٹارگٹ تک رسائی کی بھرپور کوشش کی مگر ناکام رہے۔ عبدالواحد 3، ابو ہریرہ صادق اور سعید وجاہت حسین نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیئں عبدا لواحد مین آف دی میچ قرار پائے۔ مارنگ ڈویژن ڈبلیو پی سی اے گرا¶نڈ 4: ورائچ کرکٹ کلب(ڈبلیو سی سی) نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے مقررہ 20 اوورز
میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 276 رنز بنائے، ذیشان محمد (شانی) شاندار سینچری اسکور کی۔ انھوں نے 3چھکوں اور14 چوکوں کی مدد سے 50 گیندوں پر 111 رنز بنائے۔ ذیشان محمد (شانی) شاندارسینچری اسکورکرنےپرمین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔امپائرنگ کے فرائض محمد ایازالدین اور نوشاد نے ادا کئے۔ فائنل کی تقریب کے مہمانان خاص میں سعودی عربین کرکٹ فیڈریشن کے عہدیدران سید قاسم علی نقوی، محمد افتخار حسین، صادق الاسلام اور ڈبلیو پی سی اے کے ظفر خورشید تھے۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر سید ضیا الدین نے انجام دیئے۔
پاکستان تحریک انصاف ٹائیگر فورس جدہ کی صدر صائمہ طارق چودھری کی الریاض آمد
صائمہ چوہدری نے ریاض کے دورے کے دوران پی ٹی آئی کی سینئر راہنما رابعہ شاہد پاکستان تحریک انصاف الریاض اور دیگر خواتین کارکنوںسے ملاقات کی اور پارٹی امور پر ، ملکی سیاست اور خواتین کے مسائل پر تجاویز اور تبادلہ خیال ہوا ۔ ۔د ۔اس موقع پرمحترمہ شاہین اور محترمہ میمونہ عامر بھی موجود تھیں۔ میڈم صائمہ طارق چودھری نے رابعہ شاہد کو اپنی ٹیم کے ہمراہ جدہ آنے کی دعوت دی۔
مزید صائمہ طارق چودھری نے انجم اقبال وڑائچ نیشنل پریزیڈنٹ کی قیادت میں کی جانے والی سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ کیا کہ کس طرح کرونا کی مشکلات کے دوران میں عمران خان کے ٹائیگرز اپنے ہم وطنوں کی خدمات سر انجام دیتے رہے۔ سب خواتین نے عمران خان کے نظریے پر عملدرآمد کو ضروری قرار دیا۔