لاہور (اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت کے جج ساجد علی اعوان نے چنیوٹ مائنز اینڈ منرلز ریفرنس میں صوبائی وزیر سبطین خان سمیت دیگر سات ملزمان کی بریت کی درخواستیں خارج کردیں۔ سبطین خان کے وکیل حیدر رسول نے دلائل دئیے کہ سبطین خان کے دور میں نہیں بلکہ عبوری حکومت کے دور میں ٹھیکہ دیا گیا، سبطین خان کے دور میں ارشد وحید کی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کا ابتدائی کام شروع ہوا۔ نیب پراسیکیوٹر اسد اللہ ملک نے کہا کہ سبطین خان نے مالی فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے سبطین خان کی بریت کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کی۔ صوبائی وزیر سبطین خان اور دیگر ملزمان نے نئے ترمیمی نیب آرڈیننس کے تحت بریت کی درخواست دائر کی۔ سبطین خان پر چنیوٹ میں معدنیات کا ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دینے کا الزام ہے۔
سبطین خان