کراچی (نیوز رپورٹر) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ اختیارات و وسائل نچلی سطح پر منتقل نا کرنے والے صوبائی حکمران اٹھارویں ترمیم سے بھی محروم کردیے جائیں گے۔ اس سے پہلے کہ اٹھارویں ترمیم ختم کردی جائے بہتر ہوگا کہ حکومت سندھ اختیارات و وسائل ڈسٹرکٹ، ٹانز اور یوسی تک منتقل کردے۔اگر عام آدمی تک وسائل منتقل نہیں ہوئے تو مجھے اٹھاویں ترمیم کے رول بیک ہونے پر مجھے کوئی تکلیف نہیں ہوگی کیونکہ آپ وفاق سے ملنے والے پیسے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔ چاروں صوبائی حکومتیں کل کے دہشت گرد آج بنا رہے ہیں۔ پانی، کچرا، گلیوں اور بیروزگاری کا مسئلہ مقامی مسئلہ نہیں بلکہ پاکستان کی سیکیورٹی کا مسئلہ ہے۔ اختیارات اور وسائل سے محروم ناامید لوگ گلیوں ہی میں بستے ہیں اور وہیں سے دہشتگرد بن کر نکلتے ہیں۔ جب تک اختیارات اور وسائل نچلی سطح پر منتقل نہیں ہوں گے تب تک ملک ترقی نہیں کرے گا، ملکی ترقی کے لیے عام آدمی کا بااختیار ہونا ضروری ہے۔ آئین پاکستان میں مقامی حکومتوں کے نظام کی وضاحت موجود ہے۔ بدقسمتی کے ساتھ صوبائی وزرائے اعلی مقامی حکومتوں کے اختیارات پر قابض ہیں، وہیں سے دہشتگرد بنتے ہیں۔ حکمرانوں کو بارہ سو ارب روپے ڈسٹرکٹ کو دینا پڑے گا۔