چین کے صدر شی جن پھنگ اور ان کی اہلیہ پھینگ لی یوآن نے عظیم عوامی ہال میں بیجنگ 2022 سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے والے دنیا بھر کے معزز مہمانوں کے اعزاز میں ہفتہ کی دوپہر ضیافت کا اہتمام کیا۔بیجنگ 2022 ونٹر اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ ایسے موقع پر جب چینی عوام نئے قمری سال کے آغاز پر موسم بہار کا تہوار منارہے ہیں انہیں بیجنگ میں بہت سے پرانے اور نئے دوستوں سے مل کر بہت خوشی ہوئی۔چینی حکومت ،عوام ،اپنی اہلیہ اور اپنی جانب سے بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022 میں شرکت کرنے والے تمام معزز مہمانوں کا پرتپاک خیر مقدم کرتے ہوئے شی نے کہا کہ وہ بیجنگ اولمپک کھیلوں کی حمایت کرنے والی تمام حکومتوں، عوام اور بین الاقوامی تنظیموں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔خصوصا یہاں موجود تمام دوستوں کی تعریف کرتے ہیں جو کوویڈ-19 کی تمام مشکلات اور تکلیفوں پر قابو پاتے ہوئے ونٹر اولمپک اور چین کی خوشیوں میں شرکت کے لیے بیجنگ آئے۔چینی صدر نے کہا کہ گزشتہ رات بیجنگ ونٹر اولمپک کھیلوں کا باضابطہ طور پر چین کے نیشنل اسٹیڈیم میں افتتاح ہوا۔ 14 سال کے بعد، بیجنگ میں ایک بار پھر اولمپک مشعل روشن کی گئی، جس سے بیجنگ اولمپک گیمز کے موسم گرما اور سرما کے دونوں ایڈیشن کی میزبانی کرنے والا دنیا کا پہلا شہر بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحول دوست، جامع، کھلے اور صاف کھیلوں کے انعقاد کے عزم کے ساتھ ، چین نے کوویڈ-19 کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے، بین الاقوامی برادری سے کیے گئے اپنے عہد کو پوری دیانتداری سے پورا کیا اور بیجنگ ونٹر اولمپک کے شیڈول کے مطابق افتتاح کو یقینی بنایا۔انہوں نے کہا کہ موسم سرما کے کھیلوں میں زیادہ سے زیادہ عوامی شرکت سے اولمپک تحریک مضبوط ہوتی ہے۔ ونٹراولمپکس کی تیاری اور انعقاد اور اولمپک سرمائی کھیلوں کو فروغ دے کر، چین نے موسم سرما کے کھیل کو عام لوگوں میں مقبول بنایا ہے، 30 کروڑ چینی لوگوں کو برف پر کھیلے جانے والے کھیلوں میں شامل کرنے کا ہدف حاصل کیا ہے، اور دنیا بھر میں اولمپک کے مقصد میں نیا کردار ادا کیا ہے۔صدر شی نے کہا کہ قدیم زمانے سے، اولمپک تحریک نے امن، یکجہتی اور ترقی کے لیے انسانی امنگوں کو فروغ دیا ہے۔ہم اولمپک تحریک کے اصل مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے مشترکہ طور پر عالمی امن کو برقرار رکھیں گے۔ اولمپک تحریک امن کی خاطر شروع ہوئی تھی اور امن کی بدولت ہی پروان چڑھی ہے۔ گزشتہ سال دسمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اتفاق رائے سے منظور کی گئی اولمپک امن قرارداد، جس میں کھیلوں کے ذریعے امن کو فروغ دینے پر زور دیا گیا، بین الاقوامی برادری کی مشترکہ خواہش کی نمائندگی کرتی ہے۔ ہمیں باہمی احترام، مساوات، بات چیت اور مشاورت کو برقرار رکھنے، اختلافات مٹانے اور تنازعات ختم کرنے کی کوشش اور پائیدار امن کی حامل دنیا کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔