اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ بھارتی مہم نے کشمیر کے عوام کی آزادی اور حق خود ارادیت کیلئے کشمیر کے لوگوں کی خواہش اور مطالبہ کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل نہیں کی ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مشن کی طرف سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور پاکستان کے عوام ، قبضہ شدہ جموں اور کشمیر کے لوگوں کے لئے اپنی حمایت جاری رکھنے کے لئے پر عزم ہیں جب تک کہ وہ اپنے جائز حقوق اور ان کی آزادی اور آزادی حاصل نہ کرلیں۔ ویبینار میں اسلامی ممالک (او آئی سی) کی تنظیم سے ممتاز سفیروں نے بھی خطاب کیا۔پاکستان کی سابقہ سیکرٹری وزیر خارجہ تہمینہ جنجوا نے تقریب کی مہمان خصوصیکی حیثیت سے خطاب کرتیہوئیکہاکہ "تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ آزادی کے لئے جدوجہد ناکام نہیں ہوسکتی ہے " . او آئی سی کے رکن ممالک کے سفیروں میں سعودی عرب کے سفیر عبدالازیز الاسلام نے کہا کہ "جموں و کشمیر کے تنازعہ کے لئے سفارتی اور سیاسی حل واحد طریقہ ہے؛ آذربایجان کے مستقل مندوب شر علیئیف نے کہا کہ "آذربایجان رابطے کے گروپ کے کام میں اپنی سرگرم مصروفیت جاری رکھے گی " غلام نبی میر نے نوآبادیاتی کے موضوع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، " کشمیر کی آبادی کو نئے اصطلاح کے قانون کے تحت ایک خاص مقصد کے ساتھ کشمیری عوام کی جدوجہد ہر قابو پانے کے لئے لایا جا رہا ہے"مشعال حسین ملک نے کہا کہ "ہم نے دیکھا ہے کہ بھارتی فورسز نے کبھی بھی جنگی جرائم پر احتساب نہیں کیا ہے. "سلمان خان نے اس بات پر زور دیا کہ "ہمیں انہیں امید دینے کی ضرورت ہے فلسطینی پروفیسر مسٹر عبد الحمید سیام نے "میں فلسطینی اور کشمیر کے مسئلے کے درمیان بہت سارے مماثلت دیکھتا ہوں نوجوانوں کے نمائندے، ہاشر علی نے کہا کہ "کشمیر ی عوام اپنے حق کے حصول پر عالمی طور پر یکجہتی سے محروم ہیں مگر پاکستان کے نوجوان پر عزم ہیں۔ دریں اثناء اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب منیر اکرم نے افغانستان میں خواتین کی تعلیم سے متعلق اپنے بیان پر شدید تنقید کے بعد معافی مانگ لی۔ انہوں نے کہا کہ میرے الفاظ پاکستان کی صحیح عکاسی نہیں کرتے خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم کے حصول سے روکنا نا اسلامی کلچر ہے اور نہ ہی پختون کلچر ہے۔
منیر اکرم