لاہور (اے پی پی+نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ دس سال تک سیاسی استحکام سے ہی ملکی ترقی ممکن ہو سکتی ہے۔ سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں لاہور میں ''اکنامک رائونڈ ٹیبل کانفرنس'' سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق حکومت میں توانائی کے منصوبے نہیں لگے جبکہ بڑی بڑی گاڑیاں اور تعمیرات کا سامان لایا گیا۔ ماضی میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ سے معاشی مسائل بڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سالوں میں افراط زر بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ، حکومتوں کے آنے جانے سے کوئی بھی دیرپا معاشی پلاننگ نہیں چل سکتی، سی پیک سے فائدہ نہ اٹھایا تو مستقبل میں ہمیں اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ عمران خان کی حکومت نے منصوبوں میں کرپشن کی اور بے بنیاد الزامات لگائے، وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے چار سالوں میں ایک ڈالر ملک میں نہیں آیا، ساری کمپنیاں دفتر بند کر کے واپس چلی گئیں، عالمی مارکیٹ اگر پاکستان پر بھروسہ نہیں کرے گی تو معیشت اور کاروبار نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آ ئی کے چار سالوں میں پاکستان پر دنیا کا بھروسہ ختم ہوگیا، پاکستان کی دھکا سٹارٹ معیشت کو انجن کی بیٹری تبدیل کر کے لگانا ہوگی۔ دھکا سٹارٹ اب زیادہ دیر نہیں چلے گی، سپورٹ کی بیٹری معیشت میں لگانا ہوگی۔ احسن اقبال نے کہا کہ ایکسپورٹر کے پیچھے حکومت کھڑی ہوتو معیشت بہتر ہو سکتی ہے، سسٹم میں خرابیوں کو ٹھیک کرنا ہوگا جس کیلئے ہم آہنگی پیدا کرنا ہوگی۔ مسلم لیگ ن نے ویژن 2025 ء میں تمام سیاسی جماعتوں کو شامل کیا لیکن عمران خان کی حکومت نے اس پر عمل درآ مد روک دیا۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلئے ٹیکس چوری اور لیکج کو ختم کیا جائے ۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی تبدیلی کے باعث معاشی پالیسی پھل پھول نہ سکی۔ پینسٹھ کی لڑائی مول لے کر معاشی کیچ ڈراپ کر دیا گیا تھا۔ سی پیک سے دنیا مقناطیس کی طرح پاکستان میں کھینچی چلی آئی تھی اورچین کی 100 کمپنیوں نے اسلام آباد میں دفتر کھول لئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں ملک میں تبدیلی لانے والوں کو چین نے سمجھانے کی کوشش کی کہ الیکشن میں مداخلت نہ کریں کیونکہ جو تبدیلی آپ لانا چاہتے ہیں اس سے سی پیک کو بہت نقصان پہنچے گا تاہم چین کو جواب دیا گیا کہ آپ فکر نہ کریں، جو بھی تبدیلی آئے گی وہ سی پیک کو جاری رکھے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی تبدیلی سے معاشی پالیسی پھل پھول نہ سکی۔ ضیاء و مشرف کے پلان کا خطیر حصہ ملٹری ہارڈ وئیر پر خرچ ہوا۔ تھر کول ایران اور سعودی عرب کے تیل سے بڑا خزانہ ہے۔
احسن اقبال